آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پرمطمئن کر لیں گے، شبر زیدی

بےنامی جائیدادوں کیخلاف کاروائی کیلئے آرڈیننس تیارکیا ہے، آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ ٹیکس مذاکرات جاری ہیں، ٹیکس محصولات کے معاملے پر ان کومطمئن کرلیں گے۔ چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 15 اکتوبر 2019 20:47

آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پرمطمئن کر لیں گے، شبر زیدی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 اکتوبر2019ء) چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کر لیں گے، بے نامی جائیدادو ں کیخلاف کاروائی کیلئے آرڈیننس تیارکیا ہے ، آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ ٹیکس مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے نامی جائیدادوں کیخلاف کاروائی کیلئے آرڈیننس تیار کرلیا ہے۔

بے نامی جائیدادو ں کیخلاف پہلے سے موجود قانون میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کررہے اس قانو ن میں تھوڑی ترمیم کرکے کاروائیوں کو مزید تیز کریں گے۔ سید شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کر لیں گے۔ واضح رہے ایف بی آر نے دوسری سہ ماہی کیلئے 12 کھرب 95 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کو پہلی سہ ماہی میں 100 ارب روپے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا رہا۔ دوسری سہ ماہی کے دوران صرف اکتوبر میں 376 ارب روپے ٹیکس جمع کیا جائے گا۔ جولائی تا ستمبر تقریباً 960 ارب روپے اوراکتوبر تا دسمبر12 کھرب 95 ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کے ٹیکنیکل مشن نے پاکستان کے زوال پذیر ٹیکس نظام کے جائزے کیلئے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔

گزشتہ روز شروع ہونے والے مذاکرات میں ٹیکس سسٹم کے جائزے پر گفت و شنید ہوگی، جو رواں برس اضافی ٹیکسوں کی مد میں 734 ارب کی لیوی کے باوجود خاطرخواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا۔ آئی ایم ایف مشن خاص طور سے ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سے استثنی کو زیر غور لائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر ٹیکس سے استثنیٰ وزیراعظم کے ڈیٹ انکوائری کمیشن کے ریڈار پر بھی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حکام کے مطابق پہلے روز آئی ایم مشن نے ایف بی آر کے ساتھ اجلاس میں سیلزٹیکس اور کارپورٹی انکم ٹیکس کے معاملات پر تفصیلی گفتگوکی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں