مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا

پہلے مولانا فضل الرحمان کو گھر میں نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اب انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 اکتوبر 2019 10:39

مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے غور کیا گیا تھا مولانا صاحب کو گھر میں نظر بند کیا جائے لیکن پھر پتہ چلا کہ ٹریننگ یافتہ مسلح گروپ وہاں تباہ و بربادی کر سکتے ہیں تاہم مولانا کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہےکہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں نے اپنے بیانات میں یہ بآور کروادیا ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج ہو گا اور شاہراہیں بند کر دی جائیں گی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان اور ان کی ٹیم سے مذاکرات کرنے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے۔ اس حوالے سے پارٹی ذرائع نے بتایا کہ حکومتی کمیٹی کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے براہ راست رابطے کرنے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔

جبکہ مولانا فضل الرحمان نےان رابطوں کے جواب میں صاف اور واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اگر مذاکرات ہوئے تو صرف اور بات صرف ہمارے مطالبات پر ہو گی۔ کچھ اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا منسوخ کرنے کے لیے نہایت اچھا ''سیاسی پیکج'' پیش کیا گیا تھا لیکن مولانا فضل الرحمان نے اس پیکج کی پیشکش کو مسترد کرد یا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مولانا فضل الرحمان عمران خان کے علاوہ کسی بھی سیاسی رہنما سے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں