کورونا وائرس کی وباء کے دوران نان بینکنگ مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز سے قرض حاصل کرنے والے کم آمدنی والے افراد اور چھوٹے کاروبارں کے 36 ارب روپے مالیت کے قرضوں کی ری شیڈولنگ

منگل 14 جولائی 2020 17:19

کورونا وائرس کی وباء کے دوران نان بینکنگ مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز سے قرض حاصل کرنے والے کم آمدنی والے افراد اور چھوٹے کاروبارں کے 36 ارب روپے مالیت کے قرضوں کی ری شیڈولنگ
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2020ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی ہدایت پر کورونا وائرس کی وباء کے دوران نان بینکنگ مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز سے قرض حاصل کرنے والے 22 لاکھ سے زیادہ کم آمدنی والے افراد اور چھوٹے کاروبارں کے 36 ارب روپے مالیت کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی گئی ہے۔ ایس ای سی پی نے مارچ میں کورونا وائرس کی وباء سے پیدا صورتحال میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے این بی ایم ایف سی کے انضباطی تقاضوں میں نرمی کرتے ہوئے کمپنیوں کو قرض دہندگان کے قرض کی ادائیگیوں کو موخر کرنے یا ان کی اقساط کی ری شیڈولنگ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

30 جون 2020ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق 12 نان بینکنگ مائیکر و فنانس کمپنوں کی جانب سے 13 لاکھ سے زائد قرض دہندگان کے 27 ارب روپے کی اصل ادائیگی کو موخر کرنے کی سہولت فراہم کی ہے جبکہ 9 این بی ایم ایف سیز کی جانب سے تقربیاً 8.5 لاکھ صارفین کے 7 ارب روپے کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی گئی۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی نے پہلے ہی این بی ایم ایف سیز کیلئے 30 ستمبر 2020ء تک قرض لینے والوں کی التواء کی درخواست قبول کرنے کیلئے تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

ایس ای سی پی نے این بی ایم ایف سی کو ہدایت کی تھی کہ ایسے قرض لینے والے جو معاشرے کے محروم طبقات سے تعلق رکھتے ہوں، ان کو آسانی فراہم کی جائے۔ ایس ای سی پی نے این بی ایم ایف سی کو ہدایت کی تھی کہ قرض دہندگان کی جانب سے الیکٹرانک ذرائع یعنی ای میل یا فون کالز کے ذریعہ اقساط کی ری شیڈولنگ کیلئے درخواستیں بھی منظور کی جائیں۔ ریلیف کی فراہمی کورونا وائرس کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے ایس ای سی پی کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں