مسلسل خسارے کے بعدپاکستان کی برآمدات میں 5.8 فیصد اضافہ
برآمدات نے رواں سال اپریل کے مہینے میں 50 فیصد سے زیادہ کی کمی ریکارڈ کی گئی
میاں محمد ندیم منگل 11 اگست 2020 17:08
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہ جولائی میں پاکستان کی برآمدات میں تقریباً چھ فیصد اضافہ ایک ایسے وقت میں دیکھنے میں آیا ہے جب خطے کے دو اہم ملکوں یعنی انڈیا اور بنگلہ دیش کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے جولائی کے مہینے میں انڈیا کی برآمدات 13.7 فیصد جبکہ بنگلہ دیش کی برآمدات 17 فیصد کی شرح سے گری ہیں.
پاکستان کی جانب سے جولائی کے مہینے میں جو ایکسپورٹ کی گئی اس میں مجموعی اضافہ 5.8 فیصد ہے اس اضافے میں ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی برآمدات کا حصہ 14 فیصد سے زائد ہے معروف بزنس مین اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر زبیر موتی والا کا کہنا ہے کہ وہ اس اضافے کو اضافہ نہیں مانتے انہوں نے کہا کہ برآمدات میں جو اضافہ حالیہ دنوں میں دیکھا جا رہا ہے وہ دراصل اضافہ نہیں بلکہ وہ رکے ہوئے برآمدی آڈرز تھے جو دنیا بھر میں لاک ڈاﺅن کی وجہ سے بیرونی خریدار نہیں اٹھا سکے. لاک ڈاﺅن کی وجہ سے بیرونی خریداروں نے آرڈر کیے ہوئے مال کو بھیجنے کے لیے انتظار کا کہا اور اصل میں یہ وہی مال ہے جسے اب حکومت برآمدات میں اضافہ قرار دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین مہینوں میں ملک کی برآمدات نے جس بڑے خسارے کا سامنا کیا اس کے مجموعی خسارے کے سامنے یہ اضافہ کوئی معنی نہیں رکھتا. موتی والا نے کہا کہ حکومت نے ایک سیاسی بات کی ہے تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ ملکی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے موتی والا نے اس اضافے کے رجحان کے برقرار رہنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ اضافہ ہی نہیں تو اس کے برقرار رہنے کے بارے میں بات کرنا فضول ہے یہ اصل میں رکا ہوا مال تھا جو جولائی کے مہینے میں اکٹھا برآمد ہو گیا. پاکستان کا رواں برس 22 سے 24 ارب ڈالر کی برآمدات کرنے کا منصوبہ ہے جس میں پاکستان ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی برآمد پر زیادہ انحصار کرے گا پاکستان کے مقابلے میں بنگلہ دیش کی سالانہ برآمدات 40 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں جن میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس سر فہرست ہیں انہوں نے کہاکی مجموعی برآمدات 300 ارب ڈالر سے زائد ہیں اور ان میں بھی ٹیکسٹائل اور گارمنٹس شامل ہیں. برآمدات میں اضافے پر بات کرتے ہوئے ملک میں پائیدار ترقی سے متعلق کام کرنے والے ادارے (ایس ڈی پی آئی) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری کا کہنا ہے کہ برآمدات میں اضافہ کی وجہ یہاں کچھ دوسری وجوہات ہیں، تاہم یہ بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے کہ پاکستان نے بھارت اور بنگلہ دیش کے برآمدی آڈرز سے کچھ حصہ حاصل کیا ہو جہاں پاکستان کے مقابلے میں لاک ڈاﺅن سخت تھا اور کاروباری شعبے مکمل طور پر بند تھے. انہوںنے کہا کہ اس کے پس پردہ کچھ دوسرے عوامل بھی تھے جنہوں نے ایکسپورٹس کو بڑھایا زبیر موتی والا نے اس سلسلے میں کہا کہ آج بنگلہ دیش جو برآمد کرتا ہے وہ اصل میں ہمارا ہی مال تھا جو پاکستان میں برآمدی شعبے کو درپیش مشکلات کی وجہ سے بنگلہ دیش منتقل ہو گیا تھا انہوں نے کہا کہ کچھ تھوڑا بہت شیئر شاید پاکستان کے حصے میں آیا ہو جو بھارت اور بنگلہ دیش میں لاک ڈاﺅن کی وجہ سے پورا نہ ہو سکا ہو تاہم بنیادی طور پر یہ پاکستان کا رکا ہوا مال تھا جو اکٹھا ایکسپورٹ ہوا تو اضافے کی وجہ بنا. پاکستان کا رواں برس 22 سے 24 ارب ڈالر کی برآمدات کرنے کا منصوبہ ہے جس میں پاکستان ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی برآمد پر زیادہ انحصار کرے گا پاکستان کے مقابلے میں بنگلہ دیش کی سالانہ برآمدات 40 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں جن میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس سر فہرست ہیں. بھارت کی مجموعی برآمدات 300 ارب ڈالر سے زائد ہیں اور ان میں بھی ٹیکسٹائل اور گارمنٹس شامل ہیں برآمدات میں اضافے پر بات کرتے ہوئے ملک میں پائیدار ترقی سے متعلق کام کرنے والے ادارے (ایس ڈی پی آئی) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری کا کہنا ہے کہ برآمدات میں اضافہ کی وجہ یہاں کچھ دوسری وجوہات ہیں، تاہم یہ بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے کہ پاکستان نے بھارت اور بنگلہ دیش کے برآمدی آڈرز سے کچھ حصہ حاصل کیا ہو جہاں پاکستان کے مقابلے میں لاک ڈاﺅن سخت تھا اور کاروباری شعبے مکمل طور پر بند تھے‘انہوں نے کہا کہ اس کے پس پردہ کچھ دوسرے عوامل بھی تھے جنھوں نے ایکسپورٹس کو بڑھایا. پاکستان کی برآمدی مصنوعات کے معیار اور ان میں جدت لانے کے لیے سرمایہ کاری کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سینیئر نائب صدر ابراہیم کسومبی نے کہا کہ عالمی سطح پر اپنی مصنوعات کو پرکشش بنانے کے لیے ”برانڈ ڈویلپمنٹ‘ ‘لازمی ہے جو پاکستان میں بہت ہی کم ہوتی ہے اس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان کا ٹیکسٹائل کا شعبہ ملکی مارکیٹ میں کپڑا اور اپنی مصنوعات بیچ کر نفع کما لیتا ہے اور بیرونی دنیا کے لیے بہت کم محنت کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ مصنوعات میں جدت لانے کے لیے کاروباری شعبہ اس وقت سرمایہ لگاتا ہے جب اس کے سامنے بزنس آرڈرز کی معقول تعداد ہو جب ٹیکسٹائل والوں کی مصنوعات ملکی مارکیٹ میں کھپ جاتی ہیں تو ان کی جانب سے کم ہی معیار اور جدت پر توجہ دی جاتی ہے. ڈاکٹر سلہری نے اس سلسلے میں بتایا کہ بیرونی سرمایہ کاری ہمارے ہاں برآمدی شعبے میں نہ ہونے کے برابر ہے اس کے مقابلے میں بنگلہ دیش کی مثال لے لیں جہاں ملٹی نیشنل کمپنیاں تک سرمایہ کاری لاتی ہیں اور اپنے برانڈ کی مصنوعات تیار کراتی ہیں. انہوں نے کہا اسی طرح بھارت میں بیرونی سرمایہ کاری برآمدی شعبے میں آتی ہے ہمارے ہاں اس کے مقابلے میں بہت قلیل مقدار میں برآمدی شعبے میں بیرون ملک سے سرمایہ آتا ہے ڈاکٹر سلہری کے مطابق دوسری جانب ہماری انڈسٹری جس میں سب سے بڑی ٹیکسٹائل کی صنعت ہے وہ بھی اندرون ملک اپنی مصنوعات بیچ کر کچھ نفع کما لیتی ہے لیکن معیار اور جدت پر کم ہی توجہ دیتی ہے.اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ماؤں کا عالمی دن ’’ ورلڈ مدرز ڈے ‘‘12مئی کو منایا جائے گا
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہد کی مکھیوں کا عالمی دن 20مئی کو منایا جائے گا
پاکستان سمیت دنیا بھر میں خاندانوں کا عالمی دن 15 مئی کو منایا جائے گا
ملک کی مایہ ناز نعت خواں منیبہ کبریٰ شیخ کی برسی 14 مئی کو منائی جائے گی
پروڈیوسر ،ڈائریکٹر شعیب ہاشمی کی برسی 15 مئی کو منائی جائے گی
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی بنجول میں کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ علی الیحیٰ سے ملاقات
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
ہم سب کی کوشش اور خواہش تھی کہ نوازشریف وزیراعظم بنیں
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ کا گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ
سیکرٹری نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کامران اعظم خان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
آئینی کلیدی عہدوں کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت میں شمولیت پر مشاورت شروع کردی
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
محمد حارث نے ٹیم میں واپسی کے لیے پی آر مہم چلائی ‘ احمد شہزاد کا الزام
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
-
حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے، بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں‘رانا تنویر حسین
-
معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سیاسی استحکام ،پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے‘احسن اقبال
-
فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے‘شہبازشریف