ملک میں اٹھتی فرقہ ورانہ منافرت نہایت ہی قابل تشویش ہے، رحمن ملک

مذہبی و فرقہ ورانہ منافرت کسی صورت قابل قبول نہیں، دشمن کی شرارت کو سمجھنے کی ضرورت ہے،اسلام آباد میں احتجاج کرنے والی جماعتیں کالعدم ہیں، مل بیٹھ کر امن اور پاکستان کو آگے بڑھنے کی بات کرنی چاہئے ، بیان

جمعہ 18 ستمبر 2020 16:34

ملک میں اٹھتی فرقہ ورانہ منافرت نہایت ہی قابل تشویش ہے، رحمن ملک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ ملک میں اٹھتی فرقہ ورانہ منافرت نہایت ہی قابل تشویش ہے، مذہبی و فرقہ ورانہ منافرت کسی صورت قابل قبول نہیں، دشمن کی شرارت کو سمجھنے کی ضرورت ہے،اسلام آباد میں احتجاج کرنے والی جماعتیں کالعدم ہیں، مل بیٹھ کر امن اور پاکستان کو آگے بڑھنے کی بات کرنی چاہئے ۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ اسلام آباد میں احتجاج کرنے والی جماعتیں کالعدم ہیں، مل بیٹھ کر امن اور پاکستان کو آگے بڑھنے کی بات کرنی چاہئے۔ رحمن ملک نے کہاکہ پیپلزپارٹی دور میں کالعدم جماعتوں کو زیرو پوائنٹ سے آگے نہیں جانے دیا گیا تھا،جو گزشتہ روز اجازت دی گئی ہے اس سے آنے والے وقت میں حکومت کو بھی مسئلہ ہوگا اور عوام کو بھی،جو شیعہ کافر کے نعرے لگائے جا رہے ہیں یہ ناجائز و غیر قانونی ہے، کسی کو بھی کسی دوسرے کو کافر کہنے کا حق حاصل نہیں ہے، ملک میں شیعہ سنی فساد کرانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، نفرت پھیلانے والوں سے نمٹنے کا قانون موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ قانون پر عمل درآمد کرکے صورت حال کو سنبھالا جا سکتا ہے،محاذآرائی اور نفرت کا پرچار کسی کے بھی حق میں نہیں ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ راء کے ڈائریکٹر سبرمینیم نے کراچی سے خیبر تک کا سفر کیا اور واپسی پر چالیس صفحات کی کتاب لکھی، سبرمینیم نے لکھا کہ پاکستان ختم کرنے کے لئے ( خدانخواستہ ) نہ کسی ہتھیار اور نہ ایٹم بم کی ضرورت ہے صرف فرقہ وار اور لسانیت کا ہتھیار استعمال کرے، بھارت نے لسانیت کا ہتھیار استعمال کرکے مشرقی پاکستان کو ہم سے جدا کر گیا، اب جو فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے یہ پاکستان دشمنوں کی سازش ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ کسی ایک فرد کی مخالف تقریر کیوجہ سے پورے کے پورے مسلک کو یرغمال نہیں بنانا چاہیے، جس نے بھی غلط تقریر کی ہے قانون موجود ہے اسکے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے، آج سینیٹ میں اس ایشو پر ماحوال بدمزگی کیطرف جانے والا تھا، میں ہاتھ جوڑ کر پورے قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ دشمن کو پاکستان مخالف مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہونے دے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ شیعہ سنی کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور دشمن ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے، یہ ہنگامی آرائی و نعرے بازیاں دشمن کی سازش ہے حکومت آنکھیں کھلے، ایجنسیز ان سازشوں کا جو دہلی سے شروع ہورہی ہے اسکا بروقت نوٹس لے، جو بھی اینکر اس پر انٹرویو کرنا چاہے میں اس سازش پر تفصیل دینے کو تیار ہوں، اسوقت پاکستان ہائبریڈ و پراکسیز وار کی زد میں ہے، ایف اے ٹی ایف بھی اس پراکسیز و ہائبریڈ وار کا حصہ ہے جس نے کل قوم کو تقسیم کیا۔ انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کی مطالبات ‘‘ڈو مور’’ کا حصہ ہے جو امریکہ کا ہر صدر کہتا آرہا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں