وزیراعظم کو دورہ تربت میں ٹھنڈی بوتلیں پیش نہ کرنے پر وضاحت طلب

وزیراعظم اور وزراء کو کو اچھے معیار کی پلیٹوں میں کھانا پیش نہ کرنے پر کمشنر مکران ڈویژن سمیت کئی افسران سے وضاحت طلب،ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی پولیس کی جانب سے وزیراعظم کے قریب جانے کی کوشش پر بھی اعتراض اٹھایا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 25 نومبر 2020 16:12

وزیراعظم کو دورہ تربت میں ٹھنڈی بوتلیں پیش نہ کرنے پر وضاحت طلب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ،25 نومبر2020ء ) وزیراعظم عمران خان کو دورہ تربت میں ٹھنڈی بوتلیں پیش نہ کرنے پر منتظمین سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔اردو نیوز میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کو بلوچستان کے دورہ کے موقع پر ٹھنڈی مشروبات اور اچھے معیار کی پلیٹوں میں کھانا کیوں نہیں پیش کیا گیا ؟ چیف سیکرٹری بلوچستان نے وزیراعظم کے دورہ تربت کے موقع پر انتظامات میں کوتاہیاں برتنے پر کمشنر مکران ڈویژن سمیت کئی افسران سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

چیف سیکرٹری دفتر کی جانب سے آڈیٹوریم میں چیف سیکرٹری کی نشست کونے میں رکھنے،ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی پولیس کی جانب سے وزیراعظم کے قریب جانے کی کوشش پر بھی اعتراض اٹھایا گیا۔وزیراعظم نے 13نومبر کو وفاقی وزراء ، گورنر بلوچستان ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرا اعلیٰ نے بلوچستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے قبائلی عمائدین اور تربت یونیورسٹی کے طلبہ سے خطاب کے علاوہ جنوبی بلوچستان کے لیے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان بھی کیا تھا۔

(جاری ہے)

20نومبر کو کمشنر مکران ڈویژن سمیت دورے کے انتظامات کے پابند کئی دوسرے متعلقہ افسران کو دورے کے موقع پر کوتاہیوں سے متعلق تحریری طور پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔چیف سیکرٹری نے 7 دن کے بعد انتظامات میں کوتاہیوں پر تحریری جواب جمع کرانے کا کہا ہے۔مراسلے میں کمشنر مکران ڈویژن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ آپ اس بات کے ذمہ دار تھے کہ چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے دی گئی تفصیلی ہدایات پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بناتے مگر انتظامات میں دس سے زائد امور میں کوتاہیاں کی گئیں۔

وزیراعظم اور دیگر مہمانوں کو دوپہر کا کھانا جن پلیٹوں میں پیش کیا گیا وہ کم معیار کے تھے حالانکہ اس بارے میں واضح ہدایات دی گئی تھیں۔جب کہ وزیراعظم اور دہگر مہمامنوں کو پیش کی گئی پیپسی، کوک اور دیگر مشروبات بھی مناسب طور پر ٹھنڈی نہیں ہیں۔واش روم اور صفائی کی صورتحال پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ راستے اور  واش رومز گندے تھے۔بریفینگ دینے کے لیے پریزینٹیشن روم میں کوئی متبادل لیپ ٹاپ اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر موجود نہیں تھا۔خط میں ڈپٹی کمشنر کیچ اور ایس ایس پی کیج کے وزیراعظم کے انتہائی قریب جانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایس ایس پی تربت مسلسل وزیراعظم کے ساتھ بات چیت کی کوششش کرت رہی جو آداب کی خلاف ورزی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں