سابق امیر البحر ایڈمرل فصیح بخاری کی اسلام آباد میں تدفین

چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل امجد خان نیازی اور دیگر ریٹارڈ اور حاضر سروس افسران اور سویلینز نے بڑی تعداد میں مرحوم ایڈمرل کی نمازِجنازہ میں شرکت کی

جمعرات 26 نومبر 2020 11:15

سابق امیر البحر ایڈمرل فصیح بخاری کی اسلام آباد میں تدفین
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 نومبر2020ء) سابق امیر البحر ایڈمرل فصیح بخاری کی تدفین اسلام آباد میں کر دی گئی۔چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل امجد خان نیازی اور دیگر ریٹارڈ اور حاضر سروس افسران اور سویلینز نے بڑی تعداد میں مرحوم ایڈمرل کی نمازِجنازہ میں شرکت کی۔ان کا پیشہ ورانہ سفر چار دہائیوں پر مشتمل تھا۔ ان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھوں نے 1965 کی جنگ میں دوارکا آپریشن میں حصہ لیا اور پی این ایس ہنگور کے دلیرانہ اقدام جس میں بھارتی جہاز ککری کو ڈبویا گیا تھا اور دوسرے بھارتی بحری جہاز کرپان کو جزوی نقصان پہنچایا گیا تھا۔

اس دلیرانہ اقدام نے جنگ عظیم دوئم کے بعد کسی جنگی جہاز کو غرقِ آب کر کے تاریخ رقم کی تھی۔اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں انہوں نے بہترین قائدانہ صلاحیتوں، اعلیٰ اخلاقی اقدار، پیشہ ورانہ مہارت اور احساس ذمہ داری کا شاندار مظاہرہ کیا تھا۔

(جاری ہے)


ایڈمرل فصیح بخاری نے جنوری 1959 میں پاک بحریہ میں شمولیت اختیار کی اور ابتدائی تربیت رائل نیول کالج، ڈارتھ ماوتھ، برطانیہ سے حاصل کی۔

انہوں نے نیول وار کالج فرانس سے گریجویشن مکمل کی۔ مئی 1997 میں انہیں پاک بحریہ کا تیرہواں سربراہ تعینات کیا گیا۔ ان کی بہترین پیشہ ورانہ زندگی میں زمینی اور بحری کئی کمانڈ اور اسٹاف تعیناتیاں شامل تھیں۔
ایڈمرل فصیح بخاری نے بحری بیڑے اور سب میریں اسکواڈرن کی سربراہی ، چیف آف سٹاف جیسے اہم فرا ئض سر انجام دینے کے ساتھ سعودی عرب میں سینئر نیول افسر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

انکی اعلٰی خدمات کے اعتراف میں انہیں نشانِ امتیاز (ملٹری) اور ستارہ بسالت سے نوازا گیا تھا۔
ایڈمرل فصیح بخاری کی لحد پر صدر پاکستان، وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، چیف آف نیول اسٹاف، سینئر نیول افسران اور اعلیٰ سول شخصیات کی جانب سے پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں