صدر مملکت کی زیر صدارت غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ

یونیورسٹیوں کو انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی کوششوں کو تیز کرنا چاہیے، صدر مملکت

بدھ 20 اکتوبر 2021 22:31

صدر مملکت کی زیر صدارت غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک اور مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے یونیورسٹیوں کے ذریعے اعلیٰ معیار کے گریجویٹس اور انتہائی ہنر مند ورک فورس تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کو انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی کوششوں کو تیز کرنا چاہئے تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کے ثمرات سے استفادہ کیا جا سکے۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں ایوان صدر میں غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ (GIKI) آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ریکٹر غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد نے بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

صدر سوسائٹی فار پروموشن آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی فرید رحمن ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر شکیل درانی اور حکومت کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

ریکٹر غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ نے صدر مملکت کو انجینئرنگ سائنسز اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلیم کی فراہمی میں انسٹی ٹیوٹ کے کردار اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 2366 طلباء مختلف ڈگری پروگراموں میں زیر تعلیم ہیں اور اب تک 6852 طلبائ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ انسٹی ٹیوٹ کی 75 فیصد فیکلٹی اعلی درجے کی قومی اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز پر مشتمل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ نے 2021 میں 290 ملین روپے سے زائد رقم مختص کی تھی تاکہ مستحق طلباء کو وظائف اور مالی مدد فراہم کی جا سکے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے یونیورسٹی کی انتظامیہ سے کہا کہ صنعتی روابط اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جائے تاکہ ان کی مہارت سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کو اپنے بین الاقوامی مشاورتی بورڈ کو مضبوط بنانے کے علاوہ آن لائن تعلیمی جزو کے حجم کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ صدر نے یونیورسٹی سے کہا کہ وہ خصوصی طلبہ کے بارے میں ایچ ای سی کی پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنائے جو کہ انہیں ٹیوشن فیس ، ہاسٹل فیس اور یوٹیلیٹی فیس میں مکمل چھوٹ کے علاوہ یونیورسٹی میں خصوصی افراد اور خواتین کو ملازمت دینے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی پر زور دیا کہ وہ اپنے وڑن کو اپ ڈیٹ کرے اور اپنے اہداف کے حصول کے لیے ٹائم لائنز طے کرے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو مصنوعی ذہانت پر توجہ مرکوز کرنے اور سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں مہارت کے فروغ کے ذریعے ملک کی ضروریات کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں