اسلام آباد ہائی کورٹ کا صحافی عمران ریاض کو لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کی ہدایت

گرفتاری پنجاب سے ہوئی اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا،جسٹس اطہر من اللہ،احکامات کے ساتھ توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی

بدھ 6 جولائی 2022 18:23

اسلام آباد ہائی کورٹ کا صحافی عمران ریاض کو لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کی ہدایت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جولائی2022ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی عمران ریاض خان کی گرفتاری کے معاملے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ گرفتاری پنجاب سے ہوئی ہے ،اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیںبنتا۔بدھ کے روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی عمران خان ریاض خان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

عمران ریاض کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صحافی عمران ریاض کو پنجاب پولیس نے اسلام آباد کی حدود سے گرفتار کیا ،عدالت سے استدعا ہے آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب اور ڈی سی اسلام آباد کے خلاف کارروائی کی جائے اورفوری طور پر عمران ریاض کو رہا کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ منگل کی رات کو رپورٹ آئی کہ عمران ریاض کو پنجاب سے گرفتار کیا گیاہے ،عمران ریاض کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض نے مجھے فون کر بتایا کہ وہ اسلام آباد ٹول پلازہ پر ہے،لاہور ہائی کورٹ میں پولیس نے 17 مقدمات درج ہونے کی رپورٹ دی ہے ،لاہور ہائی کورٹ میں نے الگ سے توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے، ہمیں ایف آئی آر سے متعلق نہیں بتایا گیا ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہر عدالت کا اپنا دائرہ اختیار ہے ،لاہور ہائی کورٹ اس معاملے کو دیکھ سکتی ہے،اٹک میں عمران ریاض خان کی گرفتاری ہوئی اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا ،یہ عدالت پنجاب کی تفتیش تو نہیں کر سکتی، جس پر عمران ریاض کے وکیل نے بتایا کہ اس عدالت نے واضح احکامات دیئے تھے کہ صحافی کو گرفتار نہ کیا جائے لیکن عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوئی ہے، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس عدالت نے اسلام آباد سے گرفتاری کی بات کی تھی ،اب یہ ہمارے دائرہ اختیار کے باہر سے گرفتاری ہوئی ہے ،اسلام آباد پولیس نے عمران ریاض خان کی گرفتاری نہیں کی بلکہ پنجاب پولیس نے کی ہے ،ہم اس کیس میں کوئی آبزرویشن نہیں دے رہے،اگر لاہور ہائیکورٹ کہے کہ اسلام آباد سے گرفتاری ہوئی ہے تو وہ آرڈر اس عدالت کے سامنے لے آئیں، جس پر عمران ریاض کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد پولیس کہہ رہی ہے کہ گرفتاری پنجاب سے ہوئی ہم کہہ رہے ہیں اسلام آباد سے ہوئی جس پر عدالت نے کہا کہ یہ آپ کے انٹرسٹ میں ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست ان احکامات کے ساتھ نمٹا دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں