رواں مالی سال 4.8 ارب ڈالر کا انتظام کرنا ہے،گورنر سٹیٹ بینک

قرضوں کی ادائیگی کیلئے 3.5 ارب ڈالر اور 1.3 ارب ڈالر سود شامل ہے،مالی سال میں 24.3 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے،جمیل احمد کا تقریب سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 19 مارچ 2024 13:35

رواں مالی سال 4.8 ارب ڈالر کا انتظام کرنا ہے،گورنر سٹیٹ بینک
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 مارچ2024 ء) گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 4.8 ارب ڈالر کا انتظام کرنا ہے،3.5 ارب ڈالر قرضہ اور 1.3 ارب ڈالر سود شامل ہے،مالی سال میں 24.3 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے۔کراچی میں منعقدہ تقریب میں تجزیہ کاروں سے گفتگو میں گورنر سٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ24.3 ارب ڈالر میں 20.4 ارب ڈالر قرضہ اور 3.9 ارب ڈالر سود شامل ہے اب تک 10.9 ارب ڈالر قرضہ اور 2.6 ارب ڈالر سود ادا کرچکے ہیں۔

گورنرسٹیٹ کا کہنا تھا کہ 2 ہفتے میں 2 ارب ڈالر قرضہ رول اوور ہونے کی توقع ہے۔ حکومت نے مزید 4 ارب ڈالر رول اوور کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روزسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک بار پھر شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیاتھاکہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

رواں مالی سال معاشی نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی اور معاشی نمو میں زرعی شعبے کی کارکردگی اہم ہے۔سٹیٹ بینک سے جاری بیان کے مطابق کمیٹی نے نوٹ کیا کہ گزشتہ توقعات کے مطابق مہنگائی مالی سال 2024 کی دوسری ششماہی میں واضح طور پر کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ فروری میں تیزی سے کمی کے باوجود مہنگائی کی سطح بلند ہے اور اس کا منظرنامہ مہنگائی کی بلند توقعات کی بنا پر خطرات کی زد میں ہے۔

اس بنا پر محتاط طرز عمل درکار ہے اور ستمبر 2025 تک مہنگائی کو 5 سے7 فیصد کی حدود میں لانے کیلئے موجودہ زری پالیسی موقف قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی توقعات کے مطابق کم ہونا شروع ہوئی ہے، ستمبر 2025 تک مہنگائی 5 سے 7 فیصد تک لانے کیلئے موجودہ پالیسی کا تسلسل ضروری ہے جب کہ فروری میں مہنگائی کی شرح 23.1 فیصد رہی۔کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ تجزیہ بھی بدستور ہدفی مالیاتی یکجائی (fiscal consolidation) اور منصوبے کے مطابق بیرونی رقوم کی بروقت آمد سے مشروط کیاگیا ہے۔زری پالیسی کمیٹی نے یہ بات نوٹ کی تھی کہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے بعد سے ہونے والی کچھ اہم پیش رفتوں کے میکرواکنامک منظرنامے کیلئے مضمرات ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں