پاکستان کے معاشی بحران کا دلدل دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا ہے، اعظم نذیر تارڑ

جمعرات 2 مئی 2024 17:14

پاکستان کے معاشی بحران کا دلدل دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا ہے، اعظم نذیر تارڑ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2024ء) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی بحران کا دلدل دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا ہے،ایف بی آر کی ریفارمز کا ایجنڈا ترجیحات میں ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے ٹیکس سرکل کو بڑھایا جائے اور بجلی چوری روکی جائے، 2700 ارب روپے سے زائد ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں،عدالتوں میں زیر التوا ٹیکس سے متعلق کیسوں کے فوری فیصلے ہونے چاہئیں،افسران کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تعیناتیاں کی جائیں گی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ معاشی بحران سے نکلنے کے بہت حل ہیں لیکن اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ایکشن لینے کی ہے، آئی ایم ایف پروگرام پر بہت تنقید ہوتی ہے کہ یہ پروگرام مہنگائی لے کر آتا ہے، میں معاشی ماہر نہیں ہوں لیکن مجھے اندازہ ہے کہ آئی ایم ایف ہمیں ٹیکس چوری روکنے، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے، بجلی کی چوری روکنے، گورننس بہتر کرنے کے لیے کہتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسی پروگرام کو سامنے رکھتے ہوئے ایف بی آر میں اصطلاحات کا بیڑہ اٹھایا ہے، انہوں نے ایف بی آر سے متعلق سب سے زیادہ اجلاس کیے، ایف بی آر میں دو طرح کے کام ہورہے تھے کہ جو اس کا ڈھانچہ ہے اس میں رہتے ہوئے گورننس بہتر کی جائے اور دوسرا عدالتوں میں پڑے 2700 ارب کیسز سے متعلق، پارلیمان نے جو پہلا قانون پاس کیا وہ اسی بابت تھا کہ جو ٹیکس ٹریبیونلز ہیں اس میں ترمیم کی ہیں، ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی تھی جہنوں نے ترمیم تیار کی اور پارلیمان نے اسے منظور کیا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 2 کروڑ تک کے ٹیکس کے معاملات کمشنر انکم ٹیکس کے پاس جائیں گے اور اس سے اوپر والی ٹریبیونلز میں جائیں گی، ٹریبیونلز میں جوڈیشل ممبرز کی تعیناتی کا اختیار وزیر اعظم کے پاس تھا لیکن اب یہ اوپن میرٹ پر ہوگا، انہوں نے یہ اختیار خود چھوڑا ہے۔اعظم نذیر نے بتایا کہ گورننس کا بہت مسئلہ ہے، تو اس پر بہت سے لوگوں کی تبدیلیاں کی گئی ہیں، کسٹم سروس افسران کے تبادلے اوپر سے شروع ہوئے اور یہ سلسلہ نیچے تک جائے گا، لوگوں کا تبادلہ کارکردگی کے حساب سے کیا گیا ہے، ڈیوٹی میں ہیرا پھیری، اسمگلنگ، ٹیکس چوری ہمارے مسائل ہیں۔

انہوںنے کہاکہ جو ٹیکس دے رہے ہیں سارا زور انہی پر آجاتا ہے، اس پر بھی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا ہے، اگر یہ ہوگا تو شاید ٹیکس سلیبز بھی نیچے آئیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں