پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر بنیادی تنازعہ ہے،

کشمیریوں کی واضح اکثریت پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتی ہے، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان

منگل 23 اکتوبر 2018 16:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت ایک قابض ملک ہے جس نے کشمیر کی سرزمین، پانی اور عوام پر جبری قبضہ کیا ہوا ہے اور وہ وہاں کے قدرتی اور انسانی وسائل پر اپنا حق جتاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوہری صلاحیت کے حامل بھارت اور پاکستان کے مابین جنگ روکنے کیلئے آبی سفارت کاری کے موضوع پر سابق وفاقی سیکرٹری برائے پانی و بجلی اشفاق محمود کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب رونمائی انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹیڈیز میں منعقد ہوئی جس کے ذیلی ادارے آئی پی ایس پریس نے اس کتاب کو شائع کیا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر بنیادی تنازعہ ہے کیونکہ کشمیریوں کی واضح اکثریت پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتی ہے جبکہ بھارت کشمیر کو اس کے پانی کے ساتھ ملا کر دیکھتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت کشمیر اور اس جڑے تمام مسائل کو دوطرفہ بنیاد پر حل کرنے کی بات کرتا رہا اور کسی تیسرے فریق کی ثالثی یا مداخلت کی مخالفت کرتا رہا ہے جبکہ دوسری طرف اس نے کبھی پاکستان کے ساتھی کشمیر کے آبی ذرائع اور ان کے استعمال کے حوالے سے نہ کبھی درست اعداد و شمار پاکستان کو مہیا کئے اور نہ ہی ان مسائل کو حل کرنے کیلئے خوش دلی کے ساتھ مذاکرات کئے اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو بہانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر کے دریائوں اور آبی ذرائع کو استعمال کرنے کے لئے ڈیم تعمیر کئے ۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارت کی یہ بھی کوشش رہی ہے کہ وہ کشمیریوں کے اندر پاکستان مخالف جذبات بھڑکائے لیکن کشمیریوں نے ہمیشہ بھارت کے ان حربوں کو ناکام بنا دیا۔ صدر سردار مسعود خان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو پانی کے حوالے سے ایک جامع پالیسی تشکیل دینا ہو گی جس میں ایک جانب بھارت کی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا توڑ موجود ہو اور دوسری جانب ملک کے اندر نئے آبی ذخائر کی تعمیر کے ساتھ ساتھ پانی کے درست استعمال کے حوالے سے اقدامات شامل ہوں ۔

انہوںنے اس توقع کا اظہار کیا کہ پاکستان کا بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلق اور تمام تر اشتعال انگیزیوں کے باوجود صبر و تحمل کا رویہ دونوں ملکوں کے درمیان کسی جنگ کے امکان کو کم کر دے گا۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ کتاب کے مصنف نے آبی سفارت کاری کی کامیابی کے لئے درکار تمام عناصر اور عوامل کی خوبصورتی کے ساتھ نشاندہی کی ہے۔ جو دونوں جانب کی قیادت کے درمیان اعتماد سازی، تیسرے فریق کی ثالثی کے ساتھ ساتھ قیادت کو پر امن طریقے سے مسائل کے حل کی طرف رہنمائی کرے گی۔

انہو ں نے کہا کہ کتاب سندھ طاس معاہدے کے مختلف کمزور پہلوئوئوں کو بھی خوب صورتی سے اجاگر کیا ہے۔ تقریب سے سابق سفیر شفقت کاکا خیل ، سابق سیکرٹری پانی و بجلی مرزا حمید حسن، انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹیڈیز کے ڈائریکٹر جنرل خالد الرحمن اور کتاب کے مصنف اشفاق محمود نے بھی خطاب کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں