اسلام آباد میںغیر قانونی شادی ہالز ، مارکیز ریگولیشن کیس ،اس معاملے میںبائی لاز کااطلاق نہ ہواتو ذمہ داری چئیرمین سی ڈی اے پر ہو گی،سپریم کورٹ

منگل 20 فروری 2018 21:53

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے دارالحکومت اسلام آباد میںغیر قانونی شادی ہالز اور مارکیز کے حوالے سے متعلق کیس میں شادی ہالز ا ورمارکیزکو ریگولیٹ ہونے کے حوالے سے تفصیلات طلب کرلی ہیں اورکیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ اگراس معاملے میں بائی لاز کااطلاق نہ ہواتو اس کی ساری ذمہ داری چئیرمین سی ڈی اے پر ہو گی، منگل کو چیف جسٹس میاںثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اورجسٹس اعجازالحسن پرمشتمل 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ دارالحکومت میں واقع غیرقانونی شادی ہالز اورمارکیز کوریگولیٹ کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ اگراس معاملے میںبائی لاز کااطلاق نہ ہواتو اس کی ذمہ داری چئیرمین سی ڈی اے پر ہو گی جس پرایڈیشنل اٹارنی جنرل راناوقار نے عدالت کوبتایا کہ اخبارمیں اشتہار دینے کے بعد بائی لاز کااطلاق ہوجائے گا, چیف جسٹس نے استفسا رکیا کہ کیا اس سلسلے میں سی ڈی اے کی بورڈ میٹنگ ہوگئی ہی, ا یڈیشل ا ٹا رنی جنرل نے بتایاکہ بورڈ میٹنگ ہوگئی ہے جس میں شادی ہالزکے لئے سیوریج اور ویسٹ مینجمنٹ کی شرط بھی رکھی گئی ہی,عدالت نے ان سے استفسارکیا کہ عدالت کوبتایا جائے کہ شادی ہالز کتنے عرصے میں ریگولیٹ ہوں گے، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ہم نے مالکا ن کو6 ماہ میں شادی ہالز کو ریگولیٹ کرانے کی مہلت دیدی ہے اورجولوگ ہالز کو ریگولیٹ نہیں کریں گے ان پر پینلٹی ڈالی جائے گی۔

(جاری ہے)

بعدازاں مزید سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں