جڑواں شہروں میں پولیس کی کارروائیوں کے باوجود پیشہ ور بھکاریوں کی تعداد بڑھنے لگی،

شہریوں کا بھیک کی لعنت کے خاتمہ کے لئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ

جمعرات 16 اگست 2018 17:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2018ء) جڑواں شہروں راولپنڈی/اسلام آباد میں پولیس کی کارروائیوں کے باوجود پیشہ ور بھکاریوں کی تعداد روز بروز بڑھنے لگی، شہریوں نے بھیک کی لعنت کے خاتمہ کے لئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ پیشہ ور بھکاریوں نے تجارتی مراکز، گھروں اور مساجد کے باہر شہریوں کو تنگ کرنا معمو ل بنا رکھا ہے جس کے باعث سفید پوش نادار اپنے حق سے محروم رہ جاتے ہیں۔

پیشہ ور بھکاری طرح طرح کی صدائیں اور واسطے دے کر شہریوں کو اپنے عطیات صدقات و خیرات دینے پر مجبور کرتے ہیں۔ سیٹلائٹ ٹائون کی رہائشی ایک خاتون نوشین نے اے پی پی کو بتایا کہ کوئی گلی محلہ، مارکیٹ اور چوک چوراہا ایسا نہیں جہاں بھکاری موجود نہ ہوں، جمعرات کے روز علی الصبح یہ صدائین گونجنا شروع ہو جاتی ہیں اور شہری انھیں خیرات دینے پر مجبور ہوتے ہیں اور صحیح حقدار اپنے حق سے محروم ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک پولیس اہلکار عمران شاہ نے کہا کہ پنجاب میں ایک انسداد بھکاری سکواڈ فورس متعارف کرائی ہے جو 15ہیلپ لائن پر ہمہ وقت دستیاب ہوتی ہے شہریوں کو چاہیئے بھکاریوں سے چھٹکارے کے لئے اس فورس کو مطلع کریں تاکہ فوری کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔انھوں نے تجویز دی کہ غیر سرکاری تنظیموں کو آگے آنا چاہیئے تا کہ بھیک اور بھکاریوں سے نجات کے ساتھ ساتھ عوام الناس میں آگاہی پیدا کی جاسکے اور بھکاریوں کی بحالی کے لئے اقدامات کو تقویت دی جا سکے۔

ایک خاتون خانہ ندا وسیم کا کہنا ہے کہ بھکاریوں نے پریشان کر رکھا ہے۔جنرل سٹور کے ایک مالک عدیل شاہ نے کہا کہ روزانہ کئی بھکاری بھگتاتا ہوں کیونکہ میرا یقین ہے کہ کسی سوالی کو خالی ہاتھ نہیں لوٹانا چاہئے۔ایک نجی سکول کی ٹیچر سعدیہ ملک نے اے پی پی کو بتایا کہ پبلک مقامات پر ان بھکاریوں سے جان چھڑانا مشکل ہو جاتا ہے۔ڈاکٹر حانیہ نے شکایت کی کہ گھر سے دفتر تک 5 سی7بھکاری ملتے ہیں جنھیں کچھ نہ دیئے بغیر جان نہیں چھوٹتی اور عید کے قریب کچھ زیادہ ہی بھکاری دکھائی دینے لگے ہیں اور بھیک نہ ملنے پر بد دعائیں بھی دیتے ہیں۔

نسرین نامی ایک بھکارن کا کہنا تھا کہ اس کا شوہر نشے کا عادی ہے اور جو بھیک سے اکٹھا کرتی ہوں وہ میرا شوہر چھین لیتا ہے، بھیک نہ مانگوں تو اپنے 4بچوں کو کیسے پالوں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں