سی پیک میں تعلیم اور صحت کے منصوبے بندکرنے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کا اظہار برہمی

کمیٹی نے گوادر میں یونیورسٹی کے قیام اور فش ہاربرکی منظور ی دے دی

منگل 25 ستمبر 2018 21:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2018ء) پاک ، چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں تعلیم اور صحت کے منصوبے بندکرنے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اظہار برہمی، چیئرمین آغا شاذیب خان درانی کی سربراہی میں کمیٹی نے گوادر میں یونیورسٹی کے قیام اور فش ہاربرکی منظور ی دے دی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کا اجلاس سینیٹر آغا شاذیب خان درانی کی زیر صدار ت میں ہوا۔

سینیٹر کوڈا بابر نے کہا کہ گوادر میں ویسٹ بے پر فش ہاربر کامنصوبہ بند کردیا گیا ہے۔اس کے علاوہ گوادر یونیورسٹی کا چارٹر منظور ہونے کے بعد وہاں یونیورسٹی کے قیام کیلئے زمین بھی خرید لی گئی مگر منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے یہ منصوبہ بندکردیا گیا ۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا ہے کہ مقامی مچھروں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

مچھرے وہاںکے مالک ہیں، انکے ساتھ زیادتی نہ کی جائے ۔

انہوںنے کہا کہ اگر مقامی مچھروں کو روزگار بند کردیا گیا تو وہ سڑکوں پر نکل آئیں گے ، پھر انکے خلاف محاذ آرائی کی جائے اور انہیں غدار جیسے القابات سے نواز ا جائے گا۔مشیر منصوبہ بندی کمیشن آصف شیخ نے کمیتی کو بتایا کہ گوادر کے منصوبوں کو مالی مشکلات کے باعث روکا گیا ہے۔ پی ، ایس ، ڈی، پی اپریل میں بنا ، مالی مشکلات کے باعث اب نئے منصوبوں کو روکنا پڑا۔

جیسے ہی منصوبہ بندی کے بعد فنڈز مہیا ہونگے ، یہ منصوبہ جات کو دوبارہ شرو ع کردیا جائے گا۔ ہائرایجوکیشن کمیشن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران آخری چھ ماہ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے کوئی رقم نہیں دی گئی ۔اگر رقم ملتی تو مسلم باغ آئی ٹی یونیورسٹی سمیت دیگر منصوبوں پر کام شروع کیاجاتا۔گزشتہ سال 35 ارب روپے رکھے گئے مگر صرف 15 ارب روپے ملے ۔

چیئرمین سینیٹر آغا شازب خان درانی نے کہا کہ تعلیم ، صحت اور آبی منصوبوں میں کٹوتی کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایٹ خضدار ٹو نوڈیروں منصوبہ گزشتہ 21سال سے زیر تعمیر ہے ۔آصف شیخ نے کمیٹی کو بتا یا کہ گوادر منصوبوں پر کٹ نہیں لگایا گیا ، آئندہ سال جاری کیے جائیں گے۔، گزشتہ سال 661ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری کیے گئے۔

ترقیاتی پروگرامز کو اگر پوری رقم جاری نہیں کی گئی تو وزارت خزانہ جواب دہ ہے۔سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ آپ افسانے نہ سنائیں گوادر کے اہم منصوبوں کیلئے مختص رقم دیں ۔منصوبہ بندی کمیشن کے حکام نے بتایا کہ منصوبہ کی تخمینہ لاگت 27 ارب روپے تھی مگر اب 45 ارب روپے سے زائد ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 21 سال میں منصوبہ بندی کمیشن ایک روڈ مکمل نہیں کروا سکا ۔ کمیٹی نے سیکریٹری آبی وسائل کا اجلاس میں عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نامہ نگار

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں