اسلام آباد ،تھا نہ کھنہ کے علاقے میں قتل،اقدام قتل،اغواء،ڈکیتی،چوری، منشیات فروشی،سٹریٹ کرائم اور کار چوری کی وارداتوں میں اضافہ،شہری عدم تحفظ کا شکار

امسال 492 مقدمات درج ہوچکے ، کار،موٹرسائیکل چوری،ڈکیتی،زمینوں پر قبضے سمیت منشیات کے مقدمات شامل گزشتہ سال کی نسبت امسال 80 فیصد تک جرائم کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

جمعرات 18 اکتوبر 2018 22:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2018ء) تھا نہ کھنہ کے علاقے میں قتل،اقدام قتل،اغواء،ڈکیتی،چوری، منشیات فروشی،سٹریٹ کرائم اور کار چوری کی وارداتوں میں اضافہ کی وجہ سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہو گئے، امسال 492 مقدمات درج ہوچکے ہیں جن میں کار،موٹرسائیکل چوری،ڈکیتی،زمینوں پر قبضے سمیت منشیات کے مقدمات شامل ہیں ،کھنہ پولیس کی اگر سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو گزشتہ سال کی نسبت امسال 80 فیصد تک جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ۔

تھانہ کی حدود میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی میں جرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے 40پولیس اہلکار تعینات ہیںجبکہ پولیس 110شتہاری مجرمان اور170 عدالتی مفروران کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے ۔ انسپکشن کے دوران تھانہ کھنہ کی حدود میں رہنے والے متعدد شہریوں نے بتایا کہ اس علاقے میں سادہ لوح اور شریف شہریوں کی زمینوں پر قبضوں اور سٹریٹ کرائم کی وارداتیں تو روزانہ کا معمول بن چکی ہیں جبکہ پولیس کو اہل علاقہ کی جانب سے متعدد بار درخواستیں دی گئیں مگر کوئی خاص کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔

(جاری ہے)

تھانہ میں تعینات پولیس آفیسر کے مطابق گزشتہ نو ماہ میں زمینوں پر قبضے کے 60 کے قریب قبضے کے کیسیز سامنے آئے ہیں تاہم پولیس متاثرہ شہریوں کی تاحال داد رسی نہیں کر سکی ۔تھانہ ہذاکے علاقے میں منشیات فروشوں نے اپنے مضبوط ڈیرے بنا رکھے ہیں جہاں سے ہر قسم کی منشیات چرس ،شراب اور افیون کی فروخت سر عام کی جاتی ہے جبکہ مقامی پولیس سب کچھ جاننے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کرتی ۔

رپورٹ کے مطابق تھانہ کی حدود میںقائم بلال ٹاو،ْن ،برما ٹاو،ْن ،ضیاء مسجد،اقبال ٹاو،ْن ،سوہان کے علاقے منی علاقہ غیر کی حیثیت اختیار کر چکے ہیںجہاں پر ہر قسم کی منشیات اور شراب فروشی کا کاروبار سرعام کیا جاتا ہے اور یہاں پر جعلی شراب تیار کر تے ہوئے جعلی لیبل لگا کر دو نمبر شراب کو ایک نمبر بنا کر فروخت کیا جاتا ہے ۔زرائع نے بتایا کہ اس علاقے میں خواتین سمیت بچے بھی منشیات اور شراب فروشی کرتے ہیں جبکہ تھانہ ہذا کی پولیس مبینہ طور پر اپنا حصہ وصول کر کے مکمل آشیر باد دئے ہوئے ہے ۔

سٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ تھانہ کھنہ سے ملحقہ کھنہ پل ،برما ٹاو،ْن،شکریال اور سوہان میں دن دیہاڑے مسلح افراد کسی بھی شہری کو گن پوائنٹ پر نشانہ بنا کر لوٹ لیتے ہیں جبکہ رات کے وقت تو تھانہ ہذا کی حدود میں سے گزرنا ڈکیتوں کو خود دعوت دینے کے برابر ہے ۔زرائع نے بتایا کہ مقامی پولیس کے چند اہلکاروں نے جرائم پیشہ افراد سے مبینہ گٹھ جوڑ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائیاں نہیں کی جاتیں ۔

ایک پولیس زرائع نے بتایا کہ تگڑی سفارش پر تعینات ہونے والے ایس ایچ او کھنہ سب انسپکٹر ملک لیاقت نے تھانہ کو مکمل طور پر وی آئی پی کلچر دیتے ہوئے کاروباری مرکز بنا دیا ہے جبکہ منشیات کے بڑے ڈیلروں اور قبضہ مافیا کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کر کے آشیر باد بھی دے رکھی ہے۔ اور اس معاملے کو ایس ایچ او کھنہ کے کار خاص بدر شفیق کنٹرول کرتا ہے ۔

جو جواء مافیا سے براہ راست منتھلی بھی وصول کرتا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ایس ایچ او کھنہ ملک لیاقت جہاں بھی تعینات رہے ہیں بدر نامی ہیڈ کنسٹیبل بطور کار خاص ان کے ساتھ تعینات رہا ہے ۔تھانہ کھنہ میں مال مقدمہ میں بند درجنوں گاڑیاں اور موٹر سائیکل ایک عرصہ سے ایک ہی جگہ پر کھڑے رہنے کے باعث زنگ آلودہ ہو چکے ہیں جبکہ مذکورہ تھانے میں تعینات پولیس اہلکاروں نے گاڑیوں کے قیمتی پارٹس اتار کر فروخت کر ڈالے ہیں جس کی وجہ سے گاڑیاں و موٹر سائکلیں کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں ۔۔ ۔۔۔۔۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں