سود کے خلاف کیس میں میں کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا ہے،قانون سازی پر کوئی پابندی نہیں ہے،

وفاقی شرعی عدالت سوالنامہ پر فریقین کا موقف معلوم کرنے کے لیے وقت دیا تھا ، معاملہ میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی ،اگلی سماعت پر باقاعدہ فریقین کو سنیں گے،چیف جسٹس شیخ نجم الحسن

منگل 11 دسمبر 2018 23:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس شیخ نجم الحسن نے کہاہے کہ سود کے خلاف کیس میں میں کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا ہے، حکومت پرقانون سازی پر کوئی پابندی نہیں ہے، سوالنامہ پر فریقین کا موقف معلوم کرنے کے لیے وقت دیا تھا ، معاملہ میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی ،اگلی سماعت پر باقاعدہ فریقین کو سنیں گے۔

منگل کووفاقی شرعی عدالت میں سو د کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس شیخ نجم الحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے کی ۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ عدالت اس کیس کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ جن وجوہات کی بنیاد پر کیس واپس بھیجا گیا ہے اس کو نہ دوہرایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ کچھ ایشوز ایسے ہیں کہ جن پر بہت ہی غوروغوض کی ضرورت ہے اور ہم فریقین سے توقع کرتے ہیں کہ وہ انتہائی محنت کے ساتھ عدالت کی معاونت کریں گے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے سوالنامہ پر فریقین کا موقف معلوم کرنے کے لیے وقت دیا تھا لیکن اس معاملہ میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی بحرحال ہم اگلی سماعت پر باقاعدہ ان سوالات کو سامنے رکھتے ہوئے فریقین کو سنیں گے ۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اس کیس میں کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا ہے لہٰذا حکومت پر اس حوالے سے قانون سازی پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

سوالنامہ پر موقف کے حوالہ سے درخواست گزار پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ ہمیں اس سوالنامہ پر مکمل اتفاق ہے اور ہم ان سوالات پر اپنے موقف کے ساتھ عدالت کی بھر پور معاونت کریں گے۔درخواست گزار ڈاکٹر فرید پراچہ نے گزشتہ سماعت پر عدالت میں گفتگو کے دوران حوالہ دیے گئے کچھ ورکنگ پیپر بھی عدالت میں جمع کرائے۔آئندہ سماعت پر سلمان اکرم راجہ دائرہ اختیار سماعت پر اپنے دلائل دیں گے۔

درخواست گزارشیخ الحدیث مولانا عبدالمالک نے عدالت سے استدعا کی کہ اس قبل جو وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ کیا تھا اس میں بہت ورکنگ کی گئی تھی لھذا عدالت کے پاس پہلے سے ورکنگ موجود ہے اس کو بھی سامنے رکھنا چاہیے۔اس موقع پرعدالت میں ڈاکٹرعاطف وحید،یونس سنہوتراایڈووکیٹ،سیف اللہ گوندل ایڈووکیٹ ،طارق عبدالحمیدسمیت دیگر درخواست گزاران اور وکلاء،عدالتی معاونین موجود تھے۔

دریں اثناء سود کے خلاف کیس کے حوالہ سے درخواست گزاران کا ایک مشترکہ مشاورتی اجلاس گزشتہ شام میاں محمد اسلم کی رہائش گا ہ ہوا۔جس میں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،پروفیسر محمد ابراہیم خان،میا ں محمد اسلم،قیصر امام ایڈووکیٹ،مولانا عبدالمالک ،ڈاکٹر عاطف وحید،یونس سنہوترا ایڈووکیٹ،مولانا قطب ،سیف اللہ ایڈووکیٹ،عطاء الرحمن ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔اجلا س میں طے کیا گیا کہ ربا کے خاتمہ کے لیے وفاقی شرعی عدالت کے ساتھ ہر طرح کی قانونی ،علمی اور تحقیقی معاونت کی جائے گی اور فیصلہ کیا کہ قانونی و اسلامی معیشت کے ماہرین کے سیمینارز اور علمی مجالس کا احتمام کیا جائے گااور ملک بھر میں سود کے خاتمہ کے مطالبہ کو بیک آواز کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں