وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر

جمعرات 13 دسمبر 2018 22:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گی درخواست راجہ رضوان عباسی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر کردی گئی ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بشارت راجہ نے کاغذات نامزدگی میں اپنے مکمل اثاثے ظاہر نہیں کیے، بشارت راجہ نے بیان حلفی میں بیرون ممالک سفر اور اخراجات کی تفصیلات تحریر نہ کر کے حقائق کو چھپایا۔

بشارت راجہ نے بیان حلفی میں پری گل آغا کو بیوی ظاہر کیا جبکہ وہ 2015 میں اسکو طلاق دے چکے ہیں۔ بشارت راجہ نے بیان حلفی میں بہروز کمال کو بیٹا ظاہر کیا جبکہ انکی جانب سے اسٹامپ پیپر پر تحریر شدہ بیان حلفی کے مطابق وہ بہروز کمال کو بوجہ نافرمانی عاق کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

بشارت راجہ نے بیان حلفی میں اپنا پیشہ کاروبار تحریر کیا مگر کاغذات نامزدگی میں کاروبار کی تفصیل ظاہر نہ کی گئی۔

کاغذات نامزدگی میں اثاثوں کی مالیت ظاہر نہ کی گئی ہے اور اپنے نام پر موجود مختلف مواضعات میں کرڑوں روپے مالیت کی زرعی زمین کو چھپایا۔ ٹیکس ریٹرن میں غلط بیانی کر کے زرعی آمدن کو بھی چھپایا گیا اور بے نامی جائیدادیں وگاڑیاں بھی دھوکہ دہی سے چھپائی گئی ہیں۔ اثاثہ جات چھپانے۔ کاغذات نامزدگی اور بیان حلفی میں غلط بیانی کرنے۔ جھوٹ بولنے اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر بشارت راجہ آرٹیکل 62 ون ایف پر پورا نہیں اترتے۔

لہذاعدالت بشارت راجہ کو نا اہل قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو اٴْن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا حکم جاری کرے۔ درخواست گزار کی جانب سے الیکشن کمیشن چیئرمین ایف بی آر ، ڈی جی ایف آئی اے اور بشارت راجہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ صوبائی وزیرقانون پنجاب بشارت راجہ راولپنڈی کے حلقہ پی پی 14 سے پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے اور تاحال وزیر قانون پنجاب کے عہدے پربراجمان ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں