بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر کے فوری اندراج کو یقینی بنایا جائے،

پیپکو بجلی چوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ایف آئی آرز کے حوالہ سے متعلقہ قانون کے درست استعمال کو یقینی بنائے اور نگرانی کا کام کرے وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان کی متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے حکام کو ہدایت

پیر 17 دسمبر 2018 21:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان نے متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر کے فوری اندراج کو یقینی بنایا جائے، پیپکو بجلی چوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ایف آئی آرز کے حوالہ سے متعلقہ قانون کے درست استعمال کو یقینی بنائے اور نگرانی کا کام کرے۔

انہوں نے یہ ہدایت پیر کو یہاں ایک اجلاس کی صدارت کرتے دی۔ اجلاس میں مختلف محکموں کو دیئے جانے والے اہداف کی روشنی میں بجلی کے شعبہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن اور پیپکو کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے اربوں روپے کی بچت کیلئے بجلی چوری کی روک تھام کیلئے تمام ضروری اقدامات کا عزم ظاہر کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گذشتہ جمعہ کو وزیراعلیٰ سندھ سے ہونے والی ملاقات انتہائی مفید رہی اور وزیراعلیٰ سندھ نے بجلی چوری کے خلاف مہم میں سیپکو اور حیسکو کی مکمل مدد کرنے کا وعدہ کیا اور اس سلسلہ میں مدد حاصل کرنے کیلئے وہ وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی ملاقات کریں گے۔

اجلاس میں ایم ڈی پیپکو نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ کل بجلی چوری کے 15 ہزار 489 کیسز سامنے آئے ہیں اور 7543 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں جبکہ 1150 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بجلی چوری کی مد میں 35 ہزار 638 یونٹس پر 56 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کئے گئے ہیں اور 11 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد واجبات وصول کئے جا چکے ہیں۔ بجلی چوری میں ملوث تقسیم کار کمپنیوں کے 214 افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، انہیں یا تو برطرف کیا گیا ہے یا انہیں جبری ریٹائر کر دیا گیا ہے یا پھر معطلی اور دیگر انضباطی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے، افسران کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کی جا رہی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تین سال سے زائد عرصہ سے ایک ہی سٹیشن پر تعینات مختلف گریڈز کے افسران کے معاملہ پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور ایم ڈی پیپکو کو اس حوالہ سے فوری کارروائی کی ہدایت کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اہلکاروں کے حفاظتی طریقہ کار کے حوالہ سے بین الاقوامی معیار کی رپورٹ پیش کی گئی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ واجبات کی وصولی، لائن لاسز، ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں بہتری سمیت دیئے جانے والے اہداف کے حوالہ سے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے اگلے ہفتے اجلاس ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے شعبہ میں میرٹ اور بہترین کارکردگی اولین ترجیح رہے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں