سپریم کورٹ نے جرگہ اور پنچائیت سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

آئین پاکستان میں جرگہ کی کوئی گنجائش نہیں،جرگوں یا پنچائیتوں کی معاونت کرنے والے بھی مجوزہ فیصلے کے تحت جرم میں برابر کے شرکت تصورہوں گے،عدالتی فیصلہ

بدھ 16 جنوری 2019 23:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) سپریم کورٹ نے جرگہ اور پنچائیت سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مذکورہ فیصلہ31 دسمبر2018ء کو محفوظ کیا تھا۔تفصیلی فیصلے کے مطابق عدالت عظمیٰ نے جرگہ اور پنچائیت میں ہونے والے فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو جرگے اور پنچائیتوں کی غیر قانونی حیثیت سے متعلق عوامی شعور پیدا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

33صفحات پر مشتمل اس فیصلے کے مطابق جرگہ اور پنچائیت پاکستان کی عالمی یقین دہانیوں کی خلاف ورزی ہے۔ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ ہر شخص کو عدالتوں اور ٹریبیونلز تک رسائی دے۔آئین پاکستان میں جرگہ کی کوئی گنجائش نہیں۔ملک میں اب بھی بہت سی جگہوں پر جرگہ عدالتوں کے برابر سمجھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

جرگہ یا پنچائیت کے کسی فیصلے کی کوئی آئینی یا قانونی حیثیت نہیں۔

ایسے احکامات آئین بلوچستان کی روح کے منافی ہیں۔جرگوں یا پنچائیتوں کی معاونت کرنے والے بھی مجوزہ فیصلے کے تحت جرم میں برابر کے شرکت تصورہوں گے۔فیصلے میں 25 ویں ترمیم کے بعد کے پی کے حکومت کو فاٹا میں عدالتی نظام بہتر بنانے کیلئی6 ماہ کا وقت دیا جائے فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پڑھ کر سنایا اس وقت بنچ میں2فاضل جج صاحبان بھی موجود تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں