قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کا اجلاس،

کمیٹی اراکین کے علاوہ وزیر اعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار عبدالرزاق دائود سمیت وزارت صنعت و پیداوار اور یوٹیلیٹی سٹورز حکام کی شرکت " ملک بھر میں کارپوریشن کے کسی بھی سٹور کو بند نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا،یوٹیلیٹی اسٹورز پر 2ارب روپے کے رمضان پیکیج کی ای سی سی منظوری دے چکی ہے جس کو توثیق کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا،مشیرصنعت و تجارت کی کمیٹی کو بریفنگ

منگل 26 مارچ 2019 21:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس ساجد حسین طوری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ وزیر اعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار عبدالرزاق دائود سمیت وزارت صنعت و پیداوار اور یوٹیلیٹی سٹورز حکام نے شرکت کی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے مشیر صنعت و تجارت نے بتایاکہ ملک بھر میں کارپوریشن کے کسی بھی سٹور کو بند نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا انہوں نے بتایاکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 2ارب روپے کے رمضان پیکچ کی ای سی سی منظوری دے چکی ہے جس کو توثیق کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گاانہوں نے بتایاکہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کی پالیسی پر متعلقہ حکام بریفنگ دیں گے جس کے بعد پالیسی کو منظوری کیلئے وزیر اعظم کے پاس لیکر جائیں گے انہوں نے بتایاکہ پالیسی بنانا مسئلہ نہیں ہے پالیسی پر عملد رآمد کرانا بہت بڑا مسئلہ ہے ایس ایم ایز کو ورکنگ کیپٹل فنانسنگ چاہیے انہوں نے بتایاکہ ملک میں چھوٹی صنعتوں کے فروغ کے لیے فنانسنگ کی شرائط نرم کر رہے ہیں ایس ایم ایز کیلئے بنکوں کی جانب سے رقم مختص ہونی چاھیے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے یوٹیلیٹی سٹور ز کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایاکہ یوٹیلیٹی سٹورز کو کارپوریٹ بنیادوں پر لیکر جا رہے ہیں اوریوٹیلیٹی سٹورز کی پبلک پرائیوٹ اشتراک داری پر چلانے کی تجویز بھی ہے انہوںنے بتایاکہ اس مقصد کیلئے یوٹیلیٹی سٹورز کے قوائد وضوابط میں ترمیم پر کام کر رہے ہیں سعودی سرمایہ کار وں نے 5 ارب روپے تک کریڈٹ دینے کی آفر کی ہے اورمنافع کی بنیاد پر کریڈٹ کا کہا گیا ہے انہوں نے بتایاکہ سعودی عرب میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے 10 میگا سٹورزکے کھولنے کی تجویز بھی ہے انہوںنے بتایاکہ یوٹیلیٹی سٹورز کی کمپیوٹرائزیشن نہ ہوناایک بڑا مسئلہ ہے نیشنل بنک سے بھی 5 ارب قرضے کی بات چل رہی ہے چار قسم کی مارکیٹ لا رہے ہیں جسمیں ہائپر مارکیٹ، میگامارکیٹ، منی مارکیٹ شامل ہیں 20 فیصد سٹور 80 فیصد سیل کرتے ہیں وفاقی اور صوبائی سرکاری ملازمین کو یوٹیلیٹی سٹور سے اشیا ء کی خریداری کیلئے کارڈز جاری کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے جس کے تحت اگر کوئی سرکاری ملازم اشیاء کی خریداری کے بعد مخصوص پیریڈ میں پیسوں کی ادائیگی نہ کرے گا تو تنخواہ سے رقم کاٹی جاسکے گی۔

۔۔۔اعجاز خان

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں