وفاقی دارالحکومت میں اقلیتوں کی شادی کی رجسٹریشن بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قانون سازی تجویز کی جائے، سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت

جمعہ 15 نومبر 2019 22:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2019ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں اقلیتوں کی شادی کی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کا اجرا نہیں ہوتا اس حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ہدایت کی ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تمام اراکین اور اقلیتی ارکان کی مشاورت سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قانون سازی تجویز کی جائے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں علی نواز اعوان کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری داخلہ شوکت علی نے بتایا کہ پاکستان میں اقلیتیں بھی رہتی ہیں صوبوں میں رجسٹریشن پر انہیں میرج رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کا اجرا کیا جاتا ہے۔ اسلام آباد میں اقلیتوں کے ساتھ اس کے برخلاف ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

کرسچن کو شادی پر بشپ اپنے طور پر سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں۔

ایچ آر سی دیگر صوبوں میں ہے 33 ہزار میرج سرٹیفکیٹس کا اجرا کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے قانون سازی کی جائے اور ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ کمیٹی کی بجائے اسلام آباد کے تمام ایم این ایز اور اقلیتی ارکان کی مشاورت سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں وزارت قانون کی مشاورت سے قانون سازی کریں۔ شنیلہ رتھ نے کہا کہ نکاح رجسٹریشن اقلیتوں کا حق ہے۔ قیام پاکستان میں ہمارا بنیادی کردار ہے۔ ہم ہمیشہ سے یہاں آباد ہیں ہم بھی پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ملک ہے۔ ہم نے یہاں جینا مرنا ہے۔ اس لئے نکاح رجسٹریشن ہونی چاہیے۔ اس سے جبری شادیوں اور نکاح کا سدباب ہوگا۔ اس بارے میں قانون سازی کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں