پاکستانی غذائی اجناس برآمد کنندگان جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں، زرعی پیداوار کے معیار میں بہتری اور اضافہ کے لئے تحقیق و ترقی پر زیادہ وسائل خرچ کریں

پاکستانی ہائی کمیشن اوٹاوا کے زیر انتظام ویبینار میں شرکاء کا اظہار خیال

اتوار 27 ستمبر 2020 22:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2020ء) پاکستانی غذائی اجناس برآمد کنندگان کو چاہیے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں، زرعی پیداوار کے معیار میں بہتری اور اضافہ کے لئے غذائی اجناس کی تحقیق و ترقی پر زیادہ وسائل خرچ کریں تاکہ کینیڈا سمیت دیگر جدید منڈیوں تک رسائی کے ذریعے برآمدات کو فروغ دے سکیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن اوٹاوا کے زیر انتظام ویبینار کا اہتمام کیا گیا جس میں کینیڈا کو غذائی اجناس کو برآمدات کے فروغ کے حوالے سے حکمت عملی کی تیاری، استعداد اور ریگولیٹری مسائل پر شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ویبینار کے شرکاء میں غذائی اجناس کے شعبہ کی برآمدات سے وابستہ معروف شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کینیڈا پاکستان کے لئے غذائی اجناس کی ایک اہم مارکیٹ ثابت ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے ٹریڈ و سرمایہ کاری قونصلر اظہر حسین نے کہا کہ پاکستان کی کینیڈا کو کی جانے والی برآمدات کا حجم 340 ملین ڈالر ہے جبکہ غذائی اجناس کی برآمدات 12.5 ملین ڈالر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کینیڈا کو چاول، پھل، سبزیاں، مصالحہ جات کے علاوہ کنفیکشنریز وغیرہ برآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس کی برآمدات میں اضافہ کے لئے پیدا و برآمد کنندگان کو چاہیے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں اور معیار میں بہتری کے لئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر زیادہ اخراجات کریں تاکہ کینیڈا سمیت دیگر ترقی یافتہ منڈیوں میں اپنی مصنوعات کو پہنچا سکیں۔ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے رائس ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین شاہجہان ملک، آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز/امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کے علاوہ شہباز شیخ، میاں محسن عزیز اور فیاض غوری نے بھی خطاب کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں