اسلام آباد،حکومت کی جانب سے اشرافیہ کو تحفظ دینیکا الزام غلط ثابت ہوتا دکھائی دے رہا ہے ، ترجمان وزارت خزانہ

ہفتہ 4 دسمبر 2021 00:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2021ء) حکومت کی جانب سے اشرافیہ کو تحفظ دینیکا الزام غلط ثابت ہوتا دکھائی دے رہا ہے وزارت خزانہ کی طرف سے منی بجٹ میں امپورٹڈ اشیائ پر ٹیکس لگانے کا عندیہ دے دیا گیا ہے موبائل فون امپورٹڈشوز اور کپڑوں پر ٹیکس لگایا جائے گا تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ درآمدچیزوں موبائل فون، امپورٹڈشوز کپڑوں پر ٹیکس لگے گا،مزمل اسلم نے کہا کہ منی بجٹ پاکستان میں کوئی ?نئی چیزنہیں ہے موجودہ حکومت پہلیسال منی بجٹ لائی لیکن دوسرے اور تیسریسال منی بجٹ نہیں لائی انہوں نے کہا کہ اہداف سے اوپر جا رہے ہیں اس لیے منی بجٹ لا رہیہیں آئی ایم ایف سیکچھ معاہدے ہوئے اس ?لیے منی بجٹ لایاجا رہا ہے، 300ارب روپیٹیکس لگانیکی آئی ایم ایف کی شرط نہیں مانی آئی ایم ایف نی450ارب ?روپے ٹیکس چھوٹ ختم کرنیکاکہامزمل اسلم کا کہنا تھا کہ کچھ چیزوں پر ٹیکس چھوٹ کوختم کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے درآمدچیزوں موبائل فون، ?امپورٹڈشوز کپڑوں پر ٹیکس لگیگا اشرافیہ کو تحفظ دینیکا الزام بالکل غلط ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہرآنیوالیسال میں ڈالرکی قیمت بڑھی ہے ایسی کوئی حکومت نہیں گزری جس ?نے ڈالر کی قدرکم کی ہو جاپان کی کرنسی بھی 14 فیصد گری یورپ میں اس وقت تاریخ کی بلندترین بجلی اور گیس ?کی قیمت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں