سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ کئے گئے فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دے دی

جمعرات 28 مارچ 2024 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2024ء) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ کئے گئے فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دی ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سیّد حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل چھ رکنی لارجر بنچ نے جمعرات کو یہاں فوجی عدالتوں میں سویلینز افراد کے ٹرائلز کے خلاف فیصلہ پر انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالت کو بتایا کہ بعض افراد کی عید سے قبل رہائی ممکن ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بریت اور کم سزا والوں کو رعایت دے کر رہا کیا جائے گا، ایسے افراد جن کی سزا ایک سال تک ہو گی ان کو رعایت دی جائے گی۔

(جاری ہے)

عدالت کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 105 ملزمان تحویل میں ہیں جن کی رہائی کیلئے تین مراحل سے گزرنا ہو گا۔

پہلے مرحلہ میں محفوظ شدہ فیصلہ سنائے جانے اور دوسرے مرحلہ میں فیصلہ کی توثیق ہو گی جبکہ تیسرے مرحلہ میں کم سزا والوں کو آرمی چیف کی جانب سے رعایت دینا ہو گی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے سپریم کورٹ سے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی اجازت دینے کی استدعا کی۔ اس موقع پر جسٹس امین الدین خان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر اجازت دی بھی تو اپیلوں کے حتمی فیصلے سے مشروط اجازت ہو گی۔

جسٹس سیّد حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ جن کو رہا کرنا ہے ان کے نام بتا دیں؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ جب تک فوجی عدالتوں سے فیصلے نہیں آ جاتے نام نہیں بتا سکتا۔ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ صرف ان کیسز کے فیصلے سنائے جائیں جن میں نامزد افراد عید سے قبل رہا ہو سکتے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ کم سزا والوں کو قانونی رعایتیں بھی دی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیصلے سنانے کی اجازت اپیلوں پر حتمی فیصلہ سے مشروط ہو گی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا حکومت کی اپیلیں واپس لینے کی استدعا بھی منظور کر لی۔ بعد ازاں عدالت نے تین سال سے کم سزا پانے والوں کی تفصیلات طلب اور اٹارنی جنرل کو عملدرآمد رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت اپریل کے چوتھے ہفتے تک کیلئے ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں