پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں

پی ٹی آئی کو یساکھیوں کی اب سہولت نہیں ملے گی، مذاکرات سیاسی قوتوں سے ہی کرنے پڑیں گے، یہ پہلے خود مداخلت کی دعوت دیتے پھر ان کی چیخیں نکلتی ہیں۔ مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی فیصل کریم کنڈی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 27 اپریل 2024 19:16

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 اپریل 2024ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں، پی ٹی آئی کو یساکھیوں کی اب سہولت نہیں ملے گی، مذاکرات سیاسی قوتوں سے ہی کرنے پڑیں گے، یہ پہلے خود انہیں سیاست میں مداخلت کی دعوت دیتے ہیں پھر ان کی چیخیں نکلتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ سیاسی قوتوں سے مذاکرات نہیں کریں گے، بلکہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کریں گے، سنی اتحاد کونسل پی ٹی آئی آرمی کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں، ہم ہمیشہ سے سیاست میں آرمی کی مداخلت کے خلاف ہیں، انہوں نے ایران کے صدر پاکستان کے دورے پر آئے تو سعودیہ سے متعلق بیان دیا، جو ہمیں کہتے تھے کہ پی پی صرف سندھ تک محدود جماعت ہے آج وہ خود ایک صوبے تک محدود ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ای سی پر پی ٹی آئی میں گھمسان کا رن ہے، کے پی میں ایک طرف سیلاب ہے تو دوسری طرف امان و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، کے پی کے وزیر اعلیٰ کا دھیان اسلام آباد کی طرف ہے، پی ٹی آئی شائد ایک اور 9 مئی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، کے پی وزیر اعلیٰ کا اسلام آباد پر چڑھائی کا اعلان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ان کو اسی رویے کی وجہ سے انتہائی بری شکست ہوئی، پچھلے دنوں ٹی ٹی پی کی طرف سے جو بیانات آئے، ان میں اور سی ایم کے پی کے بیانات میں کوئی فرق نہیں، جو بھی پاکستان کے آئین اور قانون کو نہیں مانتا اس سے کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے، کے پی حکومت کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لئے جو 50،60 ارب سالانہ ملتے رہے ہیں وہ کہاں گئے؟ 10 سال دور میں کے پی حکومت کو این ایف سی ایوارڈ کے جو پیسے ملتے رہے ان کی تحقیقات ہونی چاہیے،کے پی حکومت کا سارا دھیان احتجاج اور چوکوں چوراہوں پر ناچنے کی طرف ہے، کے پی حکومت سے بھی طلباء یونینز پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہیں، جس طرح سے کیبنٹ کے ذریعے بجٹ پاس کرایا گیا وہ غیر آئینی ہے، کے پی حکومت ابھی تک اسمبلی کا اجلاس بلانے سے کترا رہی ہے کہ مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینا پڑھ جائے، انہیں مخصوص نشستوں پر حلف تو لینا ہی پڑے گا۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی پانچ فرنچائزز ہیں، یہ اتنا بتا دیں کہ ان کی آفیشل فرنچائز کونسی ہے، میں کے پی حکومت ترجمان کو سیریس ہی نہیں لیتا، شہریار آفریدی اور بانی پی ٹی آئی پہلے 9 مئی کی معافی مانگیں، پی ٹی آئی کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ حاضر سروس کے پاؤں پڑتے ہیں اور ریٹائرڈ کا گریبان پکڑنا چاہتے ہیں، یہ ابھی بھی کندھا اور بیساکھی تلاش کر رہے ہیں مگر ماضی کی طرح اب انہیں یہ سہولت میسر نہیں آنے والی، انہیں سیاسی قوتوں سے ہی مذاکرات کرنے پڑیں گے، یہ پہلے خود انہیں سیاست میں مداخلت کی دعوت دیتے ہیں اور جب وہ مداخلت کرتے ہیں تو پھر ان کی چیخیں نکلتی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں