سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے پاس جج بحال کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ،لیاقت بلوچ ۔۔۔زرداری کے بیانات سے خوشگوار حیرت ہوئی، کہیں نور اکشتی نہ ہو، غیر آئینی صدرکا مواخذہ کیا جائے، پریس کانفرنس

ہفتہ 24 مئی 2008 15:56

جھنگ (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین24مئی2008 ) جماعت اسلامی پنجاب کے امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے معزول جج ہر صورت میں بحال ہوں گے اور کیونکہ سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے پاس اس کے سوا کوئی اور چارہ نہیں جامعہ معارف اسلامیہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سایسی وآئینی بحران حکومت کو ختم کرنا پڑے گا۔ ورنہ ملک میں معاشی بحران بدترین شکل اختیار کرئے گا جس سے قومی سلامتی خطرات سے دو چار ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے پرویز مشرف کے متعلق بعداز خرابی اپنے جن جذبات کا اظہار کیا ہے اس سے عوام کو جہاں خوشگوارحیرانگی ہوئی وہاں اس صورتحال ک شک کی نگاہ سے بھی دیکھا جارہا ہے کہ کہیں یہ نوار کشتی تو نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے مترادف بھی ہو سکتے ہیں کیونکہ این آر او طے کرانے والے اورپیپلز پارٹی اورحکومت میں ڈیل کرانے والے عناصر پھر متحرک ہو گئے ہیں کیونکہ ان کا ہدف عدلیہ اورآئین کو مفلوج رکھنا ہے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اپنے قیام کے پہلے دس دنوں میں ججوں کو دو نومبر 2007ء کی پوزیشن ہر بحال کر دیتی تو عوامی حمایت نہ صرف حکومت کو حاصل ہوتی بلکہ پرویزمشرف کے تمام اقدامات بھی غیر آئینی ہو جاتے انہوں نے کہا کہ ہمارامطالبہ ہے کہ ججوں کو بحال کر کے غیر آئینی صدر کا مواخذہ کیا جائے کیونکہ اس وقت گڈ مڈ نہ کیا جائے حکمران اتحاد کو متحدرہنا چاہیے۔

(جاری ہے)

18فروری کے بعد حکمران اتحاد ، جج بحال کرانے میں جہاں ناکام رہا وہاں وہ صدر کی غیر آئینی صدارت ختم کرنے کی بجائے سہار بھی بنے۔ انہوں نے کہا کہ روٹی کپڑا مکان کا دعوی کر کے عوام کے منہ سے نوالہ چھپنا جا رہا ہے اور تن کے کپڑے اتارے جا رہے ہیں لوگ بے سروسامانی کا شکار ہوئے رہے ہیں مہنگائی اور بدامنی بڑھ رہی ہے انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر کو مکمل رہا کرئے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ڈی ایم نے یکم جون کواحتجاج کی کال دی ہے اس دن پورے ملک میں ضلعی اور تحصیل ہیڈ کواٹرز پر پرامن احتجاجی مظاہرے ہوں گے جبکہ 18اور 19جون کو اسلام آبادمیں قومی کانفرنس اور 27اور 28مئی کو سیمنار اور ڈاکٹر عبدالقدیر کے ساتھ مکمل طور پر یکجہتی کے لیے سیمینارز ہوں گے انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی عمل پر یقین رکھتے ہیں ، اور جب بھی انتخابات ہوئے ہم ضرور حصہ لیں گے انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد این آر او کے دباؤ کا شکار نہ ہوں۔ اتحاد برقرار رکھیں اور قومی ایجنڈے کی تکیمل کریں انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم وکلاء کے لانگ مارچ میں مکمل تعاون کرینگے اور ان کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں