پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی ”ہتک عزت“بل کی مذمت‘لاہور کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان
پنجاب حکومت کا بل آزادی اظہار ارئے پر قدغن کے مترادف ہے.صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا محمد عظیم
میاں محمد ندیم منگل 14 مئی 2024 22:43
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ یہ مجوزہ قانون صحافتی آزادی کو مزید کم کرنے کی خاطر لایا جا رہا ہے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اس قانون کے خلاف ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے اورملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی . انہوں نے کہا کہ میڈیا کو پہلے ہی کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے مزید پابندیاں برداشت نہیں کریں گے آزادی صحافت اور جمہوریت لازم و ملزوم ہیں اگر آزادی صحافت کوسلب کیا گیا تو ملک میں جمہوریت کو بھی خطرات لاحق ہو جائیں گے پی ایف یو جے کے قائدین نے کہا ہے کہ اگر کسی بہتری کے لئے قانون سازی کرنی ہے تو پہلے پی ایف یو جے سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ ان کے تحفظات دور ہو سکیں. واضح رہے کہ پنجاب حکومت کے مجوزہ ہتک عزت بل میں کہا گیا ہے کہ’ ’جھوٹی من گھڑت اور بے بنیاد خبروں“ پروپیگنڈے یا کسی کی شہرت کو نقصان پہنچانے پر سزائیں دی جائیں گی نیز اس قانون کا اطلاق پرنٹ، الیکڑانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی ان تمام جھوٹی اور غیر حقیقی خبروں پر ہو گا جس سے کسی فرد یا ادارے کا تشخص خراب ہو. حکومتی بل کے مطابق قانون کا اطلاق ان جھوٹی خبروں کے تدارک کے لیے کیا جائے گا جو کسی شخص کی پرائیویسی اور پبلک پوزیشن کو خراب کرنے کے لیے پھیلائی جائیں گئیں ہتک عزت آرڈینس 2002 اس قانون کے اطلاق کے بعد سے تبدیل ہو جائے گا اس قانون کا اطلاق اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد گورنر کی منظوری سے صوبے بھر میں کر دیا جائے گا. وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ”ہتک عزت بل“ میں خصوصی ٹربیوبل بنایا جا رہا ہے جو چھ ماہ میں ہتک عزت کے دعوے کا فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا اس قانون سے میڈیا پر پابندی کا تاثر غلط ہے ہم صرف جھوٹ اور پروپیگنڈے کو روکنے کی حکمت عملی بنا رہے ہیں. جنرل سیکرٹری پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس رانا عظیم نے ہتک عزت کا ترامیمی بل 2024 مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ پر صحافتی تنظیموں کو اعتماد میں نہ لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت میڈیا کا گلا دبانا چاہتی ہے ہم اس بل کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں. ہتک عزت ترامیمی بل 2024میں کہا گیا ہے کہ براڈکاسٹنگ یا براڈکاسٹ کا مطلب ہر قسم کی تحریروں، مکالموں، تصاویر اور آوازوں کو کسی بھی الیکٹرانک ڈیوائس پر پھیلانا ہے جس کا مقصد عوام کو معلومات پہنچانا ہو اس قانون میں کوئی بھی شہری یا شخصیت مدعی بن کر سیکشن11 کے تحت ٹربیونل کو ہرجانے اور اخراجات کے لیے درخواست دے سکے گا. کسی کے خلاف جھوٹ پھیلانے یا پروپیگنڈہ کرنے پر دعویٰ کرنے والے کے الزامات کا مدعا علیہ دفاع کرنے کا حق رکھتا ہو گا الزام لگانے والے کو ٹربیونل میں ثبوت بھی پیش کرنا ہوں گے اس قانون کے مطابق جن آئینی دفاتر کو تحفظ حاصل ہے ان میں صدر، گورنر، چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے ججز، چیف جسٹس اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز، وزیر اعظم، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، قومی اسمبلی کے سپیکر شامل ہیں. سینیٹ کے چیئرمین، وزیر اعلیٰ، صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، صوبائی اسمبلیوں کے سپیکر، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین اور ممبران، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، چیف آف پاکستان آرمی اسٹاف، چیف آف دی نیول اسٹاف اور چیف آف دی ایئر اسٹاف بھی ان عہدوں میں شامل ہوں گے جن کے خلاف کوئی بھی جھوٹی خبر یا معلومات پھیلانا سنگین جرم تصور ہو گا. اس قانون میں وہ اخراجات شامل ہیں جو ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے فریقین کو ٹریبونل کے ذریعے عائد کیے جائیں گے بل کے مطابق ”ہتک عزت“ کا مطلب ہے کسی جھوٹے یا غلط بیان کی اشاعت زبانی، تحریری یا بصری شکل میں عام ذرائع ابلاغ یا الیکٹرانک اور دوسرے جدید میڈیم، یا سوشل میڈیا کے ذریعے یا کسی بھی آن لائن ویب سائٹ کے ذریعے پھیلایا گیا ایسا بیان جو کسی شخص کی ساکھ کو مجروح کرتا ہے جس کا منفی اثر ہو سکتا ہے یا اسے دوسروں کی نظر میں غیر مقبول کرنے کا رجحان رکھتا ہے یا اس کا مذاق اڑایا جاتا ہے یا اسے غیر منصفانہ تنقید، ناپسندیدگی، حقارت کا نشانہ بنایا جاتا ہے.
متعلقہ عنوان :
لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں
مسلم لیگ ( ن) کی حکومت عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے ،بیگم تہمینہ دولتانہ
پی ٹی آئی نے پنجاب میں جلسوں کی اجازت کے لیے درخواست دائر کردی
صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی وائس قونصل جنرل گھانا عمر شاہد بٹ سے ملاقات ،دوطرفہ تجارتی ..
نرسنگ کے شعبہ میں جدید اصلاحات لا رہے ہیں،خواجہ سلمان رفیق
لاہور، غیر معیاری نوڈلز کھانے سے 2بہن بھائی جاں بحق
محمد نوازشریف کا پارٹی صدربننا ایک بارپھر جمہوریت کی فتح ہوئی ،راجہ فاتح محمود کیانی
سی سی پی او لاہور کی زیر صدارت لا اینڈ آرڈر، سکیورٹی امور بارے اہم اجلاس
لاہور ہائیکورٹ ،سول و سیشن ججوں کے تبادلوں کے احکاماتِ جاری
سی سی پی او لاہورکی اہم مقامات کی سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کی ہدایت
پنجاب میں نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2024 میں بلدیاتی اداروں کی مدت چار سال کرنے کی تجویز
فتح گڑھ میں بھی حوا کی بیٹی اتائیت کی بھینٹ چڑھ گئی
�اہ کے دوران22لاکھ76ہزار سے زائدشہری قانون شکن نکلے ،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں موٹرسائیکل سوارسب ..
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پوچھ کر بتایا جائے خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کب کرا رہے ہیں،پشاور ہائیکورٹ
-
صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی وائس قونصل جنرل گھانا عمر شاہد بٹ سے ملاقات ،دوطرفہ تجارتی تعاون بڑھانے بارے تبادلہ خیال
-
نرسنگ کے شعبہ میں جدید اصلاحات لا رہے ہیں،خواجہ سلمان رفیق
-
الیکشن کمیشن نے بینچ کی عدم دستیابی کے باعث تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس ڈی لسٹ کر دیا
-
عمران خان اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے درمیان پہلا باضابطہ مکالمہ
-
عمرہ کے لیے سعودی عرب جانے والے بحریہ ٹاﺅن لمیٹیڈ کے تین اہم عہدیداروں کو ”آف لوڈ“ کیے جانے کا انکشاف
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کا آڈیو لیکس کیس میں ٹیلی کام کمپنیوں کو نگرانی کیلئے فون ریکارڈنگ سے روکتے ہوئے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی اور اس کا استعمال روکنے کا حکم
-
بیرونی سرمایہ کاری پچاس سال کی کم ترین سطح پرآنا افسوسناک ہے،میاں زاہد حسین
-
گندم کی درآمد سکینڈل، 4 معطل افسران کے خلاف تحقیقات کی منظوری
-
لاہور ،خاتون کے ہاں بیک وقت 4بچوں کی پیدائش
-
خاور مانیکا پر تشدد کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج‘ دہشتگردی کی دفعات شامل
-
پنجاب حکومت نے اساتذہ کے لیے نئی ٹرانسفر پالیسی متعارف کروا دی