جھنگ،گرمی کی شدت میں اضافہ، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے،دورانیہ 18 گھنٹے تک پہنچ گیا، عوام سراپا احتجاج

جمعہ 14 اپریل 2017 17:01

جھنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2017ء) گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے بھی تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیںا وربجلی کی جبری لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے جبکہ طویل ترین بندش پر عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں نیز بیماروں،بزرگوں، لاغر افراد، بچوں،محنت کشوں کی ارباب اختیار کو جھولیاں اٹھا کر بد دعائیں دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے مگر مذکورہ افسوسناک ترین صورتحال میںفیسکو حکام نے ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے بجلی کی جبری بندش نیشنل گرڈ سے کئے جانیکا عندیہ دیا ہے۔

دوسری جانب کاروباری و تجارتی سیکٹر نے حکومت سے نجی بجلی گھروں کو گردشی قرضوں کی 400 ارب روپے اور پی ایس او کو 280 ارب روپے کی رقم فوری ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

مزید بر۱ٓں مسلم لیگی بھی الیکشن ایئر کے باعث سخت پریشانی کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں۔صنعتی، کاروباری، تجارتی، عوامی شخصیات کا کہنا ہے کہ نااہل حکمران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بارے میں عوام سے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی کوئی کمی نہ ہے بلکہ اسکی اصل وجہ یہ ہے کہ حکومت کے ذمہ انڈی پینڈنٹ پاور پروڈیوسرز اور نجی بجلی گھروں کا 400 ارب روپے کا گردشی قرضہ جبکہ پی ایس او کا 280 ارب روپے کا قرضہ واجب الادا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ ادارے سمجھتے ہیں کہ یہ الیکشن ایئر ہے اور اگر اب فوری طور انہیں رقم کی ادائیگی نہ کی گئی تو دوبارہ انہیں رقم کے حصول میں دشواری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اس لئے انہوں نے حکومت کو بلیک میل کرنے اور اپنی رقوم کی وصولی کیلئے بجلی بنانے کا سلسلہ بند و کم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت صارفین سے بجلی کے بلز وصول کررہی ہے تو پھر ۱ٓ ئی پی پیز کو بھی ادائیگیاں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہ کی گئی تو مسلم لیگی حکومت کو ۱ٓئندہ الیکشن میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑیگا۔انہوں نے فیسکو حکام کی بھی فرائض میں غفلت پر شدید احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدترین لوڈشیڈنگ نے فیسکو کے ملک کی بہترین کمپنی ہونے کے دعوئوں کی بھی قلعی کھول دی ہے۔ انہوں نے ارباب اختیار سے شرمناک لوڈ شیڈنگ فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں