گڈزٹرانسپورٹرز سے کامیاب مذاکرات کے بعد سپر ہائی وے پر ٹریفک بحال

ٹرانسپورٹرز نے صوبائی وزیر مرتضی بلوچ سے مذاکرات کے بعد ان کی موجودگی میں واقعے کا مقدمہ درج ہونے پر احتجاجی دھرنا ختم کیا واقعے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے جبکہ واقعے کی صاف و شفاف انکوائری کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے، مرتضی بلوچ

جمعرات 17 اکتوبر 2019 13:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) گڈزٹرانسپورٹرز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد سپر ہائی وے کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گڈزٹرانسپورٹرز نے رات گئے تین ٹرک ڈرائیورز کی ہلاکت پر سپر ہائی وے کو مکمل طور پر بند کردیا تھا جس کے باعث کراچی کو ملک کے دوسرے شہروں کو جانے والے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

احتجاج کے دوران فائرنگ سے 3 افراد کی ہلاکت کے خلاف ٹرک ڈرائیورز کا لنک روڈ اور سپر ہائی وے پر 9 گھنٹے سے جاری احتجاج ختم ہو گیا، مظاہرین سے صوبائی وزیر غلام مرتضی بلوچ نے مذاکرات کیے۔ٹرانسپورٹرز نے صوبائی وزیر مرتضی بلوچ سے مذاکرات کے بعد ان کی موجودگی میں واقعے کا مقدمہ درج ہونے پر سپر ہائی وے پر 9 گھنٹے سے زائد جاری احتجاجی دھرنا ختم کیا۔

(جاری ہے)

میڈیاسے گفتگو میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ واقعے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے جبکہ واقعے کی صاف و شفاف انکوائری کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز 3 افراد کی ہلاکت کے خلاف ٹرک ڈرائیورز نے کاٹھور کے قریب لنک روڈ اور انصاری پل کے قریب سپر ہائی وے بند کر دی تھی۔احتجاج کے باعث کراچی حیدرآباد موٹر وے کے دونوں ٹریک پر ٹریفک کی روانی معطل تھی، جس کے باعث دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، کراچی آنے اور کراچی سے جانے والے مسافر کئی گھنٹے تک ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔

ڈی آئی جی عامر فاروقی نے مظاہرین سے مذاکرات کیے تاہم احتجاج جاری رہا، مظاہرین نے روڈ پر کچرا اور دیگر سامان رکھ کر آگ لگا دی۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین کی جانب سے پتھراو کیا گیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا تھا۔دوسری جانب آئی جی سندھ نے فائرنگ سے تین افراد کی موت کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں