سندھ اسمبلی ،ْ اسکول مینجمنٹ کو بہتر بنایا جائے ، متفقہ قرار داد میں مطالبہ

اسکول انتظامیہ بغیر اجازت کسی کو اسکول کے اندر نہ آنے دے اور اسکول میں خواتین آیا کی تعداد میں اضافہ کیا جائے بچوں کو تحفظ دینا ضروری ہے ۔ اساتذہ کو بھی اس حوالے سے تربیت دی جائے اور نصاب میں بھی یہ تعلیم شامل کی جائے

منگل 16 جنوری 2018 17:04

سندھ اسمبلی ،ْ اسکول مینجمنٹ کو بہتر بنایا جائے ، متفقہ قرار داد میں مطالبہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2018ء) سندھ اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکول ایمرجنسی اینڈ مینجمنٹ میکانزم کو بہتر بنایا جائے ۔ یہ مطالبہ ایک قرار داد کے ذریعہ کیا گیا ، جو منگل کو پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رکن سائرہ شاہلیانی نے پیش کی ۔ قرار داد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ اسکول انتظامیہ بغیر اجازت کسی کو اسکول کے اندر نہ آنے دے اور اسکول میں خواتین آیا کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ۔

قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے ارکان نے مطالبہ کیا کہ بچوں کو زندگی کے تحفظ کی تعلیم نصاب میں شامل کی جائے ۔ اسکول انتظامیہ کو بچوں کے تحفظ کی تربیت دی جائے ۔ سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر حکومت سندھ نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے اور حکومت مزید اقدامات بھی کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا کہ اسکول مینجمنٹ کا ایک بجٹ ہوتا ہے ، جو اسکول کے ہیڈ ماسٹر کو دیا جاتا ہے ۔ اسکول مینجمنٹ کے حوالے سے تربیت بھی دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کا انتظام بہتر بنانے کے لیے کچھ اسکولز اچھی ساکھ کے حامل پرائیویٹ اداروں کو دیئے جا رہے ہیں ۔ یو ایس ایڈ کی طرف سے بھی اسکول مینجمنٹ کو بہتر بنانے کی تجویز آئی ہے ۔

قرار داد کی محرک سائرہ شاہلیانی نے کہا کہ کچھ خواتین ارکان سندھ اسمبلی نے کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری کے اسکول کا دورہ کیا تھا ۔ جہاں بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی گئی ۔ اسکول کے چوکیدار نے یہ کوشش کی ۔ حالانکہ اس کی ڈیوٹی رات کو تھی ۔وہ دن میں اسکول میں کیا کرنے آیا تھا ۔ یہ اسکول انتظامیہ کی نااہلی ہے ۔ ایم کیو ایم کی خاتون رکن ہیر اسماعیل سوہو نے کہا کہ بچوں کو تحفظ دینا ضروری ہے ۔

اساتذہ کو بھی اس حوالے سے تربیت دی جائے اور نصاب میں بھی یہ تعلیم شامل کی جائے ۔ پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن مہتاب اکبر راشدی نے کہاکہ تمام اسکول پرائیویٹ اداروں کو نہیں دیئے جا سکتے ۔ حکومت کو بچوں کے تحفظ کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنا چاہئیں ۔ صوبائی وزیر شمیم ممتاز نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فوری ایکشن لیا ہے ۔ سندھ حکومت نے بچوں کے تحفظ کی تعلیم کو نصاب کا حصہ بنانے کے لیے کام شروع کردیا ہے ۔ اساتذہ کے ساتھ ساتھ والدین اور سول سوسائٹی کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ قرار داد کی منظوری کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں