سندھ ہائیکورٹ،سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کی درخواست پر محکمہ داخلہ کو آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم

بدھ 14 نومبر 2018 19:38

سندھ ہائیکورٹ،سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کی درخواست پر محکمہ داخلہ کو آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کی وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی کی درخواست پر محکمہ داخلہ کو آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ بدھ کودو رکنی بینچ کے روبرو سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے سے متعلق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا کہ آئی جی سندھ کا جواب موصول نہیں ہوا۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ سپریم کورٹ میں مصروف ہے وہ خود اس معاملہ کو دیکھ رہے ہیں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے آج بھی جواب جمع نہ ہوسکا۔ عدالت نے محکمہ داخلہ کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر بہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے بھی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔ دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 250 سے زائد اموات ہوئی مگر جے آئی ٹی پبلک نہیں کی گئی۔ عزید بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی بھی ابھی تک آفیشلی پبلک نہیں کی گئی۔ نثار مورائی نے 7 افراد کے قتل میں ملوث سینئر سیاستدانوں کے نام کا انکشاف کیا۔ بحیثیت شہری ہمارا حق ہے کہ ہمیں جے آئی ٹی میں ملوث ملزمان کا معلوم ہو۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں