دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں اہم پیش رفت

کراچی کی مقامی عدالت نے دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں نکاح خواں اور گواہ کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 7 جولائی 2022 12:53

دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں اہم پیش رفت
(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جولائی 2022ء) کراچی کی مقامی عدالت نے دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں نکاح خواں اور گواہ کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔کراچی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج شرقی نے دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں نکاح خواں غلام مصطفیٰ اور گواہ اصغر کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکیل کا کہنا ہے کہ نکاح خواں اور گواہ عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

پولیس نے کیس کا سی کلاس چالان پیش کیا ہے۔پولیس نے ہمیں مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔درخواست گزار کے وکیل کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ جب تک کیس کا ضمنی چالان نہیں آجاتا ملزمان کو ضمانت نہیں دی جا سکتی۔عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔جب کہ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کے شوہر ظہیر کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

(جاری ہے)

عدالت نے 14 جولائی تک ظہیر احمد کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ جمعرات کے روز لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے ظہیر احمد کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ ظہیر احمد کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دعا زہرا سے نکاح کیا ہے، الزام لگایا جارہا ہے کہ دعا کو اغوا کیا ہے، خدشہ ہے کہ پولیس گرفتار کرلے گی لہذا حفاظتی ضمانت منظور کی جائے،عدالت کے استفسار پر ظہیر کے وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسرکا بیان ہے کہ وہ معاملے کی دوبارہ تفتیش کررہے ہیں، خدشہ ہے پولیس درخواست گزار کو گرفتار کر لے گی لہذا عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے تاکہ متعلقہ عدالت سے عبوری ضمانت لی جاسکے۔

جس پرعدالت نے ظہیر احمد کی 14 جولائی تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے پولیس کو درخواست گزار کی ممکنہ گرفتاری سے روک دیا۔یاد رہے کہ دعا زہرہ رواں سال اپریل میں کراچی سے لاپتہ ہوئی تھیں بعد میں انھوں نے ایک ویڈیو پیغام میں دعوی کیا تھا کہ انھوں نے ظہیر احمد سے پسند کی شادی کر لی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں