معاشی پالیسیوں میں مشاور ت کے حوالے سے پاکستان بزنس کونسل کی اہمیت میں اضافہ

منگل 18 دسمبر 2018 19:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) حکومت کی جانب سے معاشی و اقتصادی پالیسیوںمیںمشاورت کے حوالے سے پاکستان بزنس کونسل کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ملک بھر کے تاجروں و صنعتکاروںکی واحد نمائندہ تنظیم ہونے کی دعویدار ایف پی سی سی آئی اپنی اندرونی سیاست اور اختلافات کے باعث انتہائی غیرموثر ہو کر رہ گئی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سابقہ اور موجودہ حکومت نے معاشی و اقتصادی پالیسیوںکے مرتب کرنے کے حوالے مشاورت کیلئے پاکستان بزنس کونسل کی تجاویز اور لائحہ عمل کو اہمیت دینا شروع کردی گئی ہے جس کی اہم وجہ پاکستان بزنس کونسل کی ملک کی معیشت اور اقتصادیات سے متعلق سمجھ بوجھ اور سنجیدگی ہے،پاکستان بزنس کونسل کا وجود 2005میںعمل میں آیا تھا جس کا مقصد ملکی معاشی و اقتصادی پالیسیوںکی تیاری میںحکومت کو مشاورت اور معاونت فراہم کرنا ہے ،پاکستان بزنس کونسل میں ملک کے کارپوریٹ سیکٹر کے اہم اور بڑے ملکی و کثیر الملکی کاروباری ادارے شامل ہیں،پاکستان بزنس کونسل کے ساتھ ساتھ معاشی پالیسیوںمیںمشاورت کے حوالے سے اوور سیز انویسٹرز چیمبرز آف کامرس بھی انتہائی فعال کردار ادا کررہی ہے اور حکومتی حلقوںمیںان دونوں تنظیموںکو معاشی پالیسیوں سے متعلق معاملات میںمشاورت کیلئے انتہائی سنجیدگی سے لیا جاتا ہے ،دوسری جانب ملک بھرکے تاجروں و صنعتکاروںکی واحد نمائندہ تنظیم ہونے کی دعویدار وفاق ایونہائے تجارت و صنعت پاکستان(ایف پی سی سی آئی) اپنی اندرونی سیاست اور اختلافات کے باعث غیر موثر ہوکر رہ گئی ہے ،ایف پی سی سی آئی میںتاجر و صنعتکار گروپوںمیںتقسیم ہیں اور ایف پی سی سی آئی قیادت کی توجہ تاجروں و صنعتکاروںکے مسائل کے حل کے بجائے اپنے اقتدار کو قائم رکھنے پر دکھائی دی جاتی ہے ،یہی وجہ ہے کہ ایف پی سی سی آئی کے غیر موثر ہوتے ہوئے کردار کے باعث پی ٹی آئی کی حکومت کی جانب سے قائم کردہ کونسل آف بزنس لیڈرز میںایف پی سی سی آئی کو نمائندگی دینے کی زحمت نہ کی گئی ،تاہم بعد میں ایف پی سی سی آئی کے احتجاج کرنے پر انہیںاس کونسل میںمحدود نمائندگی دی گئی ،ایف پی سی سی آئی سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی سمیت تاجروں و صنعتکاروں کے دیگر مسائل کے حل میں ناکام رہی ہے اور اس وقت حقیقت یہ ہے کہ تاجروں و صنعتکاروں کی واحد نمائندہ تنظیم ہونے کی دعویدار محض فوٹو سیشنز اور قائمہ کمیٹیوںکے گرد ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں