صوبے میں غیر ہنر مند افراد کی کم سے کم اجرت 16 ہزار 2 سو روپے تھی جسے اب بڑھا کر 17 ہزار 2 سو کردیاگیا ، وزیر محنت سعید غنی

فنڈز کی رقم زیادہ تررجسٹرڈ ورکرز کی صحت پر خرچکی جاتی ہے کیش سہولیت، عدت، حادثاتی، معذوری سمیت کرنٹ اکانٹ کے ساتھ سیونگ بھی کی جاتی ہیں

پیر 16 ستمبر 2019 22:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2019ء) سندھ کے وزیر محنت سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے میں غیر ہنر مند افراد کی کم سے کم اجرت 16 ہزار 2 سو روپے تھی جسے اب بڑھا کر 17 ہزار 2 سو کردیاگیا ہے۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران محکمہ محنت سے متعلق وقفہ سوالات کے موقع پر ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کے بھی کئی درجے ہیں اسی سبب ان کی اجرتوں میں بھی فرق ہے۔ وزیر محنت نے بتایا کہ اجرت کے معاملے پر ٹاسک فورس محکمہ محنت کا ڈائریکٹوریٹ دیکھتا ہے براہ راست شکایت اور محکمہ نوٹس لیکر مسائل حل کرتا ہے اور اگر کوئی مسئلہ حل نہ ہوتو پھر اسے لیبر کورٹ بھی بھیج دیا جاتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے تمام صنعتی زون میں لیبرکمیٹیاں قائم ہیں جن میں مالکان کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سعید غنے کہا کہ منیمم ویج بورڈ میں کمپنیز کے ساتھ مزدور یونین کے نمائندے بھی موجود ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مزدور نمائندے 99 فیصد ویج کے حوالے سے واقف ہوتے ہیں اور اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن سعید آفریدی نے کہا کہ مزدور کو نہ صحت کی سہولیات ہیں نہ کوئی الانس ملتا ہے۔

وزیر محنت نے کہا کہ یہ کام مشکل ہے کہ ہم ہرجگہ جاکر چیک کریں کہ محنت کشوں کو کیا سہولتیں مل رہی ہیںمگر ہر زون میں افسران اور ورکرز کے نمائندے لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر حکومت کو بتائیں ہم فوری ایکشن لیں گے۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان نے سوال کیا کہ سیسی کے وصول کردہ یہ فنڈز کہاں خرچ ہوتے ہیں وزیر محنت نے بتایا کہ یہ فنڈز سیسی کے اسپتال اور اس طرح کی مد میں خرچ ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فنڈز کی رقم زیادہ تررجسٹرڈ ورکرز کی صحت پر خرچکی جاتی ہے کیش سہولیت، عدت، حادثاتی، معذوری سمیت کرنٹ اکانٹ کے ساتھ سیونگ بھی کی جاتی ہیں سعید غنی نے بتایا کہ رجسٹر ورکر کی موت پر ورکر ویلفیئر فنڈ کی جانب سے پانچ لاکھ مدد اور معذور کو سرٹیفکیٹ کی تصدیق پر فیملیز کو مدد کی جاتی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں