لیاری گینگ وار لیڈر رحمان ڈکیت کا بیٹا بھی جرائم پیشہ نکلا

جمعہ 15 جنوری 2021 23:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2021ء) گذشتہ ماہ لیاری میں قتل ہونے والے گیارہ سالہ عبدالرحمان قتل کیس کا معمہ حل ہوگیا، عبد الرحمان کو کس نے قتل کیا، پولیس رپورٹ میں اہم انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ بیس دسمبر کو لیاری سلاٹرہاس کے قریب سے گیارہ سالہ بچے عبد الرحمان کی لاش ملی تھی، واقعے سے متعلق پولیس نے ہولناک انکشاف کیا تھا کہ پہلے عبدالرحمان کو مار کر دفنایا گیا، بعد ازاں اس کی لاش کو نکال کر تیزاب یا کیمیکل سے جلانے کی کوشش کی گئی اور دوبارہ دفنانے کی کوشش کی گئی۔

اس دلخراش واقعے پر لیاری پولیس نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا اور شواہد کی موجودگی میں ایک ملزم مولا بخش کو گرفتار کیا، دوران حراست ملزم نے سنگین واقعے میں ملوث مزید دو ملزمان کے نام اگل دئیے، جن میں لیاری گینگ وار رحمان ڈکیت کا بیٹاسربان سمیت ملزم دانش شامل تھے۔

(جاری ہے)

جمعہ کوپولیس نے عبد الرحمان کے اغوا اور قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

جس میں بتایا گیا کہ عبدالرحمان کو12دسمبر کو تھانہ چاکیواڑہ کی حدود سیاغوا کیا گیا، ایک ہفتے بعد بیس دسمبر2020کو تھانہ بغدادی کی حدود سیعبدالرحمان کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، سفاک ملزمان نیمقتول عبدالرحمان کی لاش کو تشدد کے بعدجلادیاتھا۔اس موقع پر استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ تینوں ملزمان کو گیارہ سالہ عبدالرحمان کیاغوا اور قتل کیالزام میں گرفتار کیا گیا ہے، تینوں ملزمان نیکم عمر فٹبالر کو بدترین تشدد کرکیقتل کیا تھا، جس پر انسداد دہشت گردی عدالت کی عدالت نے سربان سمیت تینوں ملزمان کو 20جنوری تک جسمانی ریمانڈپرپولیس کیحوالے کردیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں