سندھ میں سال 23-2022 تک زیر تعلیم 5 ہزار 430 طالب علموں کو اسکالرشپ کی وجہ سے اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھنے میں آسانی ہو رہی ہے، سردارشاہ

جمعرات 28 مارچ 2024 19:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2024ء) سندھ حکومت کی طرف سے سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کے تحت اعلیٰ تعلیم کے لیے سال 23-2024 میں 3 ہزار 157 نئی اسکالرشپس کی منظوری دے دی گئی، وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس بیسک ایجوکیشن پروگرام آفس میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر سیکریٹری کالج ایجوکیشن صدف انیس شیخ، ایڈیشنل سیکریٹری سندھ ایجوکیشن اینڈومینٹ فنڈ ٹرسٹ فقیر محمد لاکھو کے علاوہ بورڈ ایم ڈی عبدالکبیر قاضی، وی سی آئی بی اے سکھر پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ، ڈائریکٹر فنانس معید سلطان و دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات کو سندھ کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے 89 جامعات میں سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کی جانب سے اسکالرشپ دی جا رہی ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئیندہ اسکالرشپ داخلہ کے وقت پہلے سال سے دی جائیں، صوبائی وزیر سید سردار شاہ نے کہا کہ اسکالرشپ کا مقصد ہونہار اور ضرورت مند طالب علموں کی مدد کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طالب علم اخراجات کی وجہ سے داخلہ نہیں لے سکتا تو اس ایس ای ای ایف اسکالرشپ کے دیر پا مقاصد حاصل نہیں ہو سکیں گے، ابتدائی داخلہ پہلے سیمسٹر کی نتائج کی بنیاد پر جاری رکھی جائے، صوبائی وزیر سردار شاہ نے ہدایت کی کہ سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کی ایگزیکیوٹو کمیٹی ایڈمیشن کی بنیاد پر اسکالرشپ منظور کرنے کے حوالے سے اپنی تجاویز آئیندہ اجلاس میں پیش کریں، انہوں نے کہا کہ ایگزیکیوٹو کمیٹی یونیورسٹیز کے فیس اسٹرکچر کا بھی جائزہ لے کر تجاویز پیش کرے تا کہ مالی خراجات کی ضرورت اور اسکالرشپ بڑھانے کے حوالے سے آئیندہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میڈیکل، انجنیئرنگ، کمپیوٹر کی ڈگری کے علاوہ نرسنگ ڈگری کو بھی اسکالرشپ میں شامل کیا جائے۔

صوبائی وزیر سردار شاہ نے کہا کہ اس وقت نرسنگ کی شعبہ میں بہت سے مواقع موجود ہیں، نرسنگ ڈگری میں اسکالرشپ کی وجہ سے اس شعبہ کی طرف نوجوانوں کا رجحان بڑھانے میں مدد ملے گی جس سے طبی شعبہ میں افرادی قوت بھی بڑھے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں سال 23-2022 تک زیر تعلیم 5 ہزار 430 طالب علموں کو اسکالرشپ کی وجہ سے اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھنے میں آسانی ہو رہی ہے جو کہ سندھ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسکالرشپ کے لیے آنے والے درخواستوں کو کمپیوٹر انفارمیشن بیسڈ کیا جائے، کمپیوٹرائیزڈ درخواستوں مدد سے میرٹ اور شفافیت کو مزید بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ انڈومینٹ فنڈ میں اس وقت 8 ہزار 461 ملین روپے موجود ہیں۔#

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں