جب تک پنجاب حکومت گندم نہیں خریدے گی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا

4 لاکھ میٹرک ٹن مزید گندم خریدنے سے گزارا نہیں ہوگا، 40 سے 50 لاکھ میٹرک ٹن گند م پڑی ہوئی ہے، وہ کہاں لے کر جائیں؟ 29 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔ مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 27 اپریل 2024 21:26

جب تک پنجاب حکومت گندم نہیں خریدے گی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 اپریل 2024ء) مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ جب تک پنجاب حکومت گندم نہیں خریدے گی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، 4لاکھ میٹرک ٹن مزید گندم خریدنے سے گزارا نہیں ہوگا، 40 سے 50لاکھ میٹرک ٹن گند م پڑی ہوئی ہے، وہ کہاں لے کر جائیں؟ 29اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے 4لاکھ میٹرک ٹن مزید گندم خریدنے کا حکم دیا ہے لیکن کچھ ہمارے اضلاع ایسے ہیں جہاں پاسکو کا سنٹر موجود نہیں ، اور نہ ہی گندم خریدی جاتی ہے، 4لاکھ میٹرک ٹن گندم پاسکو نے پورے پاکستان میں خریدنی ہے، پنجاب کی گندم جب تک پنجاب حکومت نہیں خریدے گی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

وزیراعظم کا خوش آئند اقدام ہے کہ 4لاکھ میٹرک ٹن مزید گندم خریدنے کا حکم دیا، لیکن کسانوں کا اس سے گزارا نہیں ہوگا، اس بار پنجاب میں 40 سے 50لاکھ میٹرک ٹن گند م پڑی ہوئی ہے، وہ کہاں لے کر جائیں؟ پچھلے سال 25، 25من گندم کسانوں نے گھروں میں رکھ لی تھی، لیکن تحصیلدار آئے ہم پر مقدمات دیئے گئے اور گندم بھی لے کر چلے گئے کہ گندم نہیں رکھ سکتے۔

(جاری ہے)

کسان گندم اور گنے کی فصل کا ریٹ اپنی مرضی نہیں رکھ سکتا، ریٹ حکومت طے کرتی ہے، پچھلے سال گندم کا ریٹ 4ہزار روپے تھا،یوریا 3500اور ڈی اے پی 9000اور بجلی کا بل 25روپے یونٹ تھا، یہی کھاد مافیا نے ہمیں بلیک میں مہنگی دی گئی، بجلی کا بل 70روپے یونٹ کردیا گیا۔ حکومت نے ریٹ کم کرکے کسان کو لوٹنے کا پروگرام بنایا تو اب گندم خرید بھی لیں، انتظامیہ اور حکومت اب کسانوں سے بات بھی نہیں کرنا چاہتی۔ بارشوں کا موسم ہے، گندم خراب ہورہی ہے، پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کرنا ہے تو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ خبردار احتجاج کریں گے تو پکڑ لیں گے۔ کسان واحد ہے جو ملک کی سلامتی کا ضامن ہے۔ 29اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں