۳ایم اے جناح روڈ پر گرین بس کا کام تعطل کا شکار ہے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے اگر وفاقی حکومت اس منصوبے پر کام نہیں کرنا چاہتی تو ہم نمائش کے بعد سے جو سڑک متاثر ہے اس کی تعمیر و مرمت کرکے شہریوں کے لئے کھول دیں،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب

ةجہاں شہر کی بہتری اور مفاد کی بات ہوگی وہاں ہم پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑے ہوں گے، سید امین الحق

منگل 21 مئی 2024 20:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2024ء) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ محکمہ فائربریگیڈ کے ایم سی کے پاس تھا اور کے ایم سی کے پاس ہی رہے گا اس محکمے کو مزید اپ گریڈ کریںگے، ریسکیو 1122 سے منسلک کرنے کا مقصد شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے، ریٹائرڈ افسران و ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے حکومت سندھ سے بات کی جائے گی اور توقع ہے کہ یہ مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرلیا جائے گا، ملازمین کو سیاسی وابستگی کے بغیر میرٹ کی بنیاد پر ترقی دیں گے اور اس کیلئے ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کے اجلاس جلد بلائے جائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممبر قومی اسمبلی سید امین الحق کی قیادت میں ملنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی، ممبر صوبائی اسمبلی عبدالوسیم، افتخار احمد، لیبر ڈویژن کے انچارج ارشد بھائی، جوائنٹ انچارج ندیم خان، کے ایم سی کے لیبر ڈویژن کے انچارج محمد کامران اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے، میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی، میئر کراچی کے ترجمان برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، جمن دروان بھی اس ملاقات میں موجود تھے، میئر کراچی نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ پر عمل کریں گے تاہم حکومت سندھ کی جانب سے جو پالیسی دی جائے گی اس کے مطابق بھی کام کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ ملیرایکسپریس وے کو قیوم آباد سے ایئرپورٹ تک اسی سال ا گست تک کھول دیا جائے گا جبکہ ایئرپورٹ سے کاٹھور تک کا ترقیاتی کام اگلے سال اگست تک مکمل کرلیں گے، لیاری ایکسپریس وے اور ملیر ایکسپریس وے کھلنے کے بعد کراچی میں ٹریفک بہتر طور پر مینج ہوسکے گا، میئر کراچی نے کہا کہ ہیوی ٹریفک کو لیاری ایکسپریس وے پر منتقل کیا جانا چاہئے ، لیاری ایکسپریس وے کا اسٹرکچر اس بھاری ٹریفک کے لئے موزوں ہے، اس سلسلے میں میں نے وزیراعظم پاکستان کو خط لکھا ہے امید ہے کہ وہ اس کا مثبت جواب دیں گے، انہوں نے کہا کہ ایم اے جناح روڈ پر گرین بس کا کام تعطل کا شکار ہے اور شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے اگر وفاقی حکومت اس منصوبے پر کام نہیں کرنا چاہتی تو ہم نمائش کے بعد سے جو سڑک متاثر ہے اس کی تعمیر و مرمت کرکے شہریوں کے لئے کھول دیں، ایم کیو ایم اس مسئلے کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے، میئر کراچی نے ایم کیو ایم کے اراکین سے یہ بھی کہا کہ وہ وزیراعظم پاکستان سے کراچی پیکیج لینے میں ہمارے ساتھ شامل ہوں تاکہ کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جاسکے، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں پانی کی کمی کو دور کرنے کے لئے کے فور منصوبہ جلد مکمل ہونا چاہئے، وزیراعظم پاکستان نے کے فور منصوبے پر کام کے آغاز کے لئے 14 دن کا وعدہ کیا تھا لیکن تاحال یہ معاملہ تعطل کا شکار ہے، ممبران قومی اسمبلی اور وفد کے سربراہ سید امین الحق نے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے ، کراچی کی بہتری کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، کے ایم سی کے حوالے سے جو تحفظات تھے وہ میئر کراچی کو پیش کردیئے ہیں انہوں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے، سید امین الحق نے کہا کہ وفاقی حکومت کے حوالے سے کچھ تجاویز میئر کراچی کی طرف سے آئی ہیں ہم ان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور جہاں شہر کی بہتری اور مفاد کی بات ہوگی وہاں ہم پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑے ہوں گے، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی میں ڈیزیز کوٹہ کے تحت مرحوم افسران و ملازمین کے لواحقین کو ملازمت فراہم کرنے کے حوالے سے میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس سلسلے میں جلد پیشرفت کریں گے، میئر کراچی نے کہا کہ اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور میں نے گزشتہ دنوں 32 افراد کو ڈیزیز کوٹہ کے تحت ملازمتیں فراہم کی ہیں اور یہ مکمل طور پر لواحقین کو دی گئی ہیں، سید امین الحق نے کہا کہ ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور کراچی کے حقوق کے لئے ہم وزیراعلیٰ سے بھی ملاقات کریں گے۔

#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں