پاکستان کے لیجنڈری سینئر اداکار طلعت حسین طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے

طلعت حسین کافی روز سے کراچی کے نجی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل تھے، مرحوم طلعت حسین ایک بہترین انسان اور زبردست آرٹسٹ تھے، احمد گورنرسندھ، وزیراعلیٰ سندھ،وزیراعلیٰ پنجاب،وفاقی وزیر اطلاعات،وفاقی وزیرداخلہ،صوبائی وزراء ،پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد اور دیگرکااظہار افسوس

اتوار 26 مئی 2024 14:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2024ء) پاکستان کے لیجنڈری سینئر اداکار طلعت حسین طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔طلعت حسین کے انتقال کی افسوسناک خبر، ان کی صاحبزادی تزین حسین نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کی پوسٹ کے ذریعے دی۔تزین حسین نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر والد طلعت حسین کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں گہرے رنج و غم کے ساتھ یہ اعلان کررہی ہوں کہ میرے پیارے والد طلعت حسین صاحب خالقِ حقیقی سے جا ملے ہیں۔

انہوں نے مداحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد طلعت حسین کی مغفرت کے لیے دعا کریں۔صدر کراچی آرٹس کونسل احمد شاہ کے مطابق طلعت حسین کافی روز سے کراچی کے نجی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل تھے، وہ شروع سے ہی آرٹس کونسل کراچی کے رکن رہے ہیں اور وہ آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی میں بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

صدر آرٹس کونسل کراچی احمد شاہ نے کہا کہ مرحوم طلعت حسین ایک بہترین انسان اور زبردست آرٹسٹ تھے، انہوں نے متعدد ملکی و غیر ملکی فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

ان کے انتقال کی خبر سے پرستار غمزدہ ہیں اور سوشل میڈیا پر مداحوں کے پیغامات کا تانتا بندھ گیا ہے۔پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد نے سینئر اداکار کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لیجنڈ اداکار طلعت حسین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اداکاری کی دنیا میں طلعت حسین کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بھی معروف اداکار طلعت حسین کے انتقال پر اظہارِ افسوس کیا اور کہا کہ ان کی فنی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ طلعت حسین ورسٹائل فنکار تھے، ان کے یادگار ڈرامے پرستار آج بھی نہیں بھولے۔محسن نقوی نے کہا کہ طلعت حسین کے انتقال سے اداکاری کا خوبصورت دور ختم ہوا ہے۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے طلعت حسین کی فنی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم فن اداکاری میں اپنی مثال آپ تھے۔وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ طلعت حسین پاکستان کی شوبز انڈسٹری کا ایک بڑا نام تھے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں طلعت حسین کے چاہنے والے آج افسردہ ہیں۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مرحوم طلعت حسین کی فنون لطیفہ کیلئے گراں قدر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کرے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے بھی طلعت حسین کے انتقال پر اظہارِ افسوس کیا اور مرحوم کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ طلعت حسین نے اپنی آواز اور اداکاری سے ہر کردار کو زندہ کیا، مرحوم طلعت حسین ایک حقیقی استاد تھے۔

اداکارہ بشری انصاری نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر طلعت حسین کی تصویر پوسٹ کی جس میں اداکار نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے ملنے والا ستارہ امتیاز پہنا ہوا ہے۔اداکارہ نے طلعت حسین کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستانی شوبز کے لیے بہت بڑا نقصان ہے، اب طلعت صاحب اللہ کے حوالے ہیں۔انہوں نے اپنی پوسٹ میں طلعت حسین کی مغفرت کے لیے بھی دعا کی جبکہ پوسٹ پر مداحوں کی جانب سے بھی اداکار کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کی گئی۔

واضح رہے کہ ریڈیو، ٹیلی ویژن اور سنیما میں اپنا ایک اعلی مقام بنانے والے لیجنڈری اداکار طلعت حسین طویل عرصے سے بیمار تھے اور کراچی کے ایک نجی اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔طلعت حسین بھارت کے شہر دہلی میں 1940 میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے فنون لطیفہ کو نصف صدی دی، ان کی عمر کا بیشتر حصہ اداکاری، صداکاری اور آرٹ میں گزرا۔ انہوں نے پروفیسر رخشندہ حسین سے شادی کی تھی، اس جوڑی کی بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔حکومت پاکستان کی طرف سے 1982 میں طلعت حسین کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ اور سال 2021 میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا تھا۔شاندار ڈراموں سے لے کر بصیرت انگیز تحریروں تک طلعت حسین کی خدمات نے پاکستان شوبز انڈسٹری میں ناقابلِ فراموش نشان چھوڑے ہیں،

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں