سستا رمضان بازارکسووال فلاپ ہوگیا،

حکومت کی سبسڈی بھی عوام الناس کو ریلیف مہیا نہ کر سکی

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 11 مئی 2019 20:01

کسووال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 مئی2019ء،نمائندہ خصوصی،محمد اختر سردارچودھری) سستا رمضان بازارکسووال فلاپ ہوگیا،حکومت کی سبسڈی بھی عوام الناس کو ریلیف مہیا نہ کر سکی ،روزے دار پریشان،سستے رمضان بازار میں بھی مہنگائی کا جن بے قابو۔تفصیل کے مطابق غلہ منڈی کسووال میں لگایا جانے والا سستا رمضان صرف نام کا ہی رہ گیا ہے جس میں اشیائے خوردونوش آٹا، چینی،گھی کا سٹاک محدود ہونے کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے صارفین مایوس لوٹ جاتے ہیں۔

جبکہ رمضان بازار میں مختلف اشیاء کے14 سٹالز لگائے گئے ہیں جس میں تقریباََ 60کے قریب سرکاری ملازمین ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔جس سے دفاتر میں سرکاری کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں مین بازار میں چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے دکاندار حضرات نے اشیائے خوردونوش کے من مرضی کے ریٹ وصول کرنا شروع کر دیے ہیں ۔ ریٹ لسٹ پر اشیاء کے نرخ اعلی کوالٹی کی مصنوعات کے درج ہوتے ہیں جبکہ دکاندار درجہ دوم کی اشیاء اعلی کوالٹی کے نام پر مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔

جس کی وجہ سے عوام خود ساختہ مہنگائی کا رونا بھی رو رہے ہیں۔عوام الناس نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ کسووال مین بازار اور گردونواح میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کیا جائے تاکہ مصنوعی مہنگائی کرنے والے دکاندارحضرات کے خلاف کارروائی کی جائے ۔سب اچھا ہے کی رپورٹ نہ دی جائے بلکہ ماہ مقدس میں روزے داروں کو ریلیف مہیا کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

کسوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں