زمیندار مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں ، زمیندار ایکشن کمیٹی خاران

بجلی کا دورانیہ کم کرکے صرف ڈیڑھ تا دو گھنٹے اور وولٹیج کم ہے

ہفتہ 6 اپریل 2024 21:12

خاران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2024ء) زمیندار ایکشن کمیٹی خاران کا جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان کے زمیندار مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں بلوچستان کے زمینداروں کا کوئی والی و وارث نہیں گندم کی تیار فصل ہاتھوں سے نکلتی جارہی ہے پیاز کی کاشت شدید متاثر ہوچکی ہے اور کپاس کی کاشت سے زمیندار محروم ہوکر رہ گئے ہیں۔بجلی کا دورانیہ کم کرکے صرف ڈیڑھ تا دو گھنٹے رکھا گیا ہے۔

اور وہ بھی شدید کم وولٹیج کے ساتھ ہے اس سلسلے میں نومنتخب عوامی نمائندگان بلوچستان کے زمینداروں کے مشکلات سے غافل ہوکر لوٹ مار کے درپے ہیں دوسری جانب زمینداروں کا مرکزی فورم جو زمیندار ایکشن کمیٹی کے نام سے زمینداروں کی نمائیندگی کررہا ہے صرف طفل تسلی دینے تک محدود ہوکر رہ گیا ہے بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے اجلاس کے نام پر زمینداروں سے بھاری اخراجات کرواکر نشستا گفتن اور برخاستن والا معاملے پر عمل پیرا ہے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

اگریہی صورتحال برقرار رہی تو بلوچستان میں زراعت کا نام و نشان صحفہ ہستی سے مٹ جانے کا اندیشہ ہے۔بجلی تو ویسے نہیں مل رہا اب نئی مصیبت کھڑی کرکے ماہانہ 12 ہزار بجلی کا بل زمینداروں کے سر تونپ دیا گیا جس سے زمیندار کیسکو کے قرضے تلے دپتے چلے جارہے ہیں۔اب مرکزی زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کو مزید مصلحت پسندی کی بجائے زہر کا گھونٹ پی کر اور قربانی دے کر سخت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے جس کیلئے تمام ڈویڑنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز دفاتر کے سامنے غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا اور بلوچستان کی قومی شاہرائیں تقریبا 5 جگہوں سے غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنا پڑے گی۔

تاکہ بلوچستان کے زمینداروں کو معاہدات کے مطابق بجلی میئسر ہو یا بصورت دیگر کیسکو صرف نام کے زرعی کنکشن کی بندش کرکے زمینداروں کو مزید زرعی بلات کے قرضوں تلے دبنے سے نجات کا اقدام کرسکے کیونکہ موجودہ حالات میں ہر زمیندار کروڑوں کا مقروض ہے جو کسی بھی وقت زمینداروں کیلئے مصیبت کی کھڑی ثابت ہوگی۔

خاران میں شائع ہونے والی مزید خبریں