ٴْخضدار،بلوچستان تعلیم و صحت کے حوالے سے پہلے سے تباہ حالی کا شکار تھا،میر عبدالرئوف مینگل

مگر موجودہ صوبائی حکومت نے تو تمام شعبوں کی تباہی و بربادی میں حد کردی۔تعلیم کا یہ حال ہے کی اس وقت بلوچستان میں پچیس لاکھ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں، رہنماء بلوچستان نیشنل پارٹی

منگل 19 مارچ 2019 23:32

ضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی مرکزی کے رہنماء سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالرئوف مینگل نے کہا ہیکہ بلوچستان تعلیم و صحت کے حوالے سے پہلے سے تباہ حالی کا شکار تھامگر موجودہ صوبائی حکومت نے تو تمام شعبوں کی تباہی و بربادی میں حد کردی۔تعلیم کا یہ حال ہے کی اس وقت بلوچستان میں پچیس لاکھ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیںضلع خضدار میں اس وقت نو سو اسامیاںمختلف اسکیل کے اساتذہ کی خالی پڑی ہیں اور اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ضلع کی تعلیم کتنی اچھی ہو گی اور صوبائی حکومت اس معاملے میں کتنی دلچسپی لے رہی ہے ظاہر جہاں ٹیچر نہیں ہوں گے وہاں اسکول بند ہوں گے جہاں اسکول بند ہیں وہاں داخلہ لیکر کیسے پڑھ سکیں گے ضلع خضدار میںنو سو اسکولز بغیر ٹیچرز کے بند پڑھے ہیں ۔

(جاری ہے)

اسی طرح صوبے میں ہزارو ں کی تعداد میں اسکول بند ہوں گے۔اس بات پر حیرانگی کہ داخلہ مہم کے سلسلے میں ریلیاں نکال کر بچے داخل کرنے کے دعوے ہو رہے ہیں۔ جبکہ ضلع خضدار کی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کے آفیسران آئے روز تعلیمی مہم کیلئے ریلیاں نکال کر اپنے دل کو بہلانے کے لئے خیال اچھا ہے صرف عووئں کی حد تک درست ہیں ۔خضدار کے سرد علاقوں میں تعلیمی سال یکم مارچ سے شروع ہوچکاہے مگر ضلع کے دور درز علاقوں میں ابتک درسی کتب نہیں پہنچ سکے۔

اس سے حکومتی دعوئوں کی برملا نفی ہورہی ہے کہ ہمارا صوبہ تعلیم کے حوالے سے کتنا ترقی کررہاہے یا بہتری کے لئے آنے والے وقت میں کوئی تبدیلی نظر آسکے۔انہوںنے صوبائی اسمبلی کے ممبران سے مطالبہ کیا ہیکہ ریکوزیشن کے ذریعے صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلا کر ان اہم مسائل پر فوری طور پر ایکشن لیں کیونکہ اب معیاری تعلیم کے علاوہ ہمارا صوبہ کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتابلکہ ہمیں معیاری تعلیم حاصل کرنے کیلئے بنیادی تعلیم پر توجہ دیناہوگی تاکہ ہمارے صوبے کے بچے دیگر صوبوں کے بچوں سے موجودہ دور کے چیلنجز کا مقابلہ کرسکیں۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں