بلوچستان نیشنل پارٹی صوبے کے مفادات پر کوئی سودا بازی نہیں کرینگے،سردار اختر مینگل

چھ نکات پر عملدرآمد ضرور ہوگا اگر ایسا نہیں ہوا تو بی این پی اپنے فیصلوں میں آزاد ہے ذ* بی این پی ایک قومی جماعت ہے اس جماعت کا ہرورکرایک قومی سوچ کا مالک ہے ٍ ہم تنگ نظری کے سیاست کے قائل ہیں نہ ہی ہم تنگ نظرہیں، پارٹی عہدیداران سے ملاقات

بدھ 9 اکتوبر 2019 23:52

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اکتوبر2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی صوبے کے مفادات پر کوئی سودا بازی نہیں کرینگے چھ نکات پر عملدرآمد ضرور ہوگا اگر ایسا نہیں ہوا تو بی این پی اپنے فیصلوں میں آزاد ہے بی این پی ایک قومی جماعت ہے اس جماعت کی ہرورکرایک قومی سوچ کا مالک ہے بی این پی تنگ نظری کی سوچ نہیں رکھتا اس لئے بحیثیت بی این پی سربراہ میں سارے بلوچستان کا نمائندہ ہوں اوربی این پی بلوچ قوم کی حقوق کا پاسبان جماعت ہے بحیثیت ایم این ایے جولوگ ہمارے جماعت کوووٹ دیئے ہیں وہ ترقیاتی کاموں سے استفادہ حاصل کرینگے جو ہمارے جماعت کو ووٹ نہیں دیئے ہیں وہ بھی ہرترقیاتی ثمرات سے مستفید ہونے کے حقدارہیں، ہم نہ تنگ نظری کے سیاست کے قائل ہیں اورنہ ہی ہم تنگ نظرہیں، ان خیالات کا اظہار سرداراخترجان مینگل گزشتہ روز بی این پی نال کے تحصیل کابینہ ، گریشہ سب تحصیل کابینہ کے عہدیداران سے ملاقات کے دوران کیا ، اس موقع پر ایم پی اے وڈھ نال میراکبرمینگل، بی این پی کے مرکزی رہنما چیئرمین واحدبلوچ ، شوکت سیاہ پاد،کریم زہری، مجاہد عمرانی، ودیگر موجود تھے، سرداراخترجان مینگل نے کہا کہ بلوچستان میں پانی کی زیرزمین سطح تیزی کے ساتھ نیچے جارہی ہے جسکی وجہ سے اگلے بیس پچیس سال میں یہاں کے لوگ پانی کی بوندبوند کے لئے ترسینگے ، اس لیئے موجودہ حکومت چاہے صوبائی ہو یا مرکزی انہیں چاہیئے کہ وہ سب سے زیادہ ڈیمز بنانے کی طرف توجہ دیں تاکہ بارانی پانی کو زخیرہ کرکے پانی کی گرتی ہوئی سطح کو برقراررکھا جاسکے، انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ بلوچستان کے تمام علاقوں کو ترقیاتی عمل میں شامل کروں ، جہاں سے ہمارے پارٹی کے نمائندے کامیاب نہیں ہوئے ہیں وہاں پربھی ہم ترقیاتی کام کررہے ہیں جسکی واضح مثال مکران کو گرڈ اسیشن سے منسلک کرنا، قلات، گوادر پنجگور تربت کوئٹہ ودیگرعلاقوں بھی ترقیاتی اسکیمات کو اجتماعی طورپراپنے ترجیحات میں شامل کیا ہے، مرکزی حکومت سے ستر سال کے دوران اتنے فنڈز کسی نمائندے نے حاصل نہیں کیئے ہیں جتنے ہم نے ایک سال میں حاصل کیا ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ اگلے سالوں میں ہم اپنے علاقوں کی ترقی کے لیئے زیادہ سے زیادہ فنڈز حاصل کرکے ترقی کے عمل کو بڑھایا جاسکے، انہوں نے کہاکہ بلوچستان ایک بنجرصوبہ ہے اس میں جتنے زیادہ ڈیمز تعمیرہونگے یہاں پرایک توپانی کی سطح بلندہوگی دوسری جانب ترقی کے دیگرشعبوں میں بھی نئی راھیں کھلینگے،اس لیئے میں نے اپنے فنڈز سے ایک خطیررقم ڈیمزکی تعمیر کے لئے مختص کی ہیں، انہوں نے پارٹی درکروں وعہدیداروں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا کہ پارٹی کے ممران صوبائی اسمبلی یہاں حزب اختلاف میں ہیں حزب اختلاف کے ممبران کو کم فنڈز دیئے جاتے ہیں بلوچستان کے مسائل بہت زیادہ ہیں ہمارے ممرانصوبائی اسمبلی کو کم فنڈز دینے کے باوجود ہم غیرترقیافتہ علاقوں کو ترجیح دیکر وہاں ضروریات زندگی کے کم ازکم سہولیات پہنچایا جائے، انہوں نے ورکروں پرزوردیا کہ وہ پارٹی کی تنظیم سازی پربھرپورتوجہ دیں تاکہ درپیش مسائل پرقابوپایاجاسکے۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں