آئی جی خیبرپختونخوا نے کرک جیل میں زیرحراست قیدیوں پر بدترین تشدد کی وائرل ویڈیو کا نوٹس لے لیا

اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت 16 جیل اہلکاروں کو فوری طورپرملازمت سے معطل کردیا گیا، انکوائری شروع

جمعہ 22 دسمبر 2023 20:25

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2023ء) انسپکٹرجنرل جیل خان جات خیبرپختونخوا نے ڈسٹرکٹ جیل کرک میں زیرحراست قیدیوں پر بدترین تشدد اور غیرانسانی سلوک کی ویڈیو وائرل ہونے کے المناک واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت 16 جیل اہلکاروں کو فوری طورپرملازمت سے معطل کردیا ہے جبکہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو واقعہ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے معطل کرنے کی سفارش کی ہے ۔

گزشتہ روزانسپکٹرجنرل جیل خانہ جات خیبرپختونخوا نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ جیل کرک میں منشیات کے مقدمہ میں زیرحراست دو قیدیوں شاہد آیاز اور محمد افنان پربدترین تشدد کرنے میں ملوث اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ عالمگیر خان‘ چیف ہیڈ وارڈرمحمدرشید‘ ہیڈ وارڈر محمد ارشداور ہیڈ وارڈر محمدعلی سمیت 16اہلکاروں کو فوری طورپر ملازمت سے معطل کردیا ہے اور ان کے خلاف انکوائری کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

دیگر معطل کئے جانے والوں میں12 سپاہی شامل ہیں۔آئی جی جیل خانہ جات نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو واقعہ کے بارے میں تحریری طورپر آگاہ کرتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کرک جیل اختر شاہ (گریڈ17 ) کو بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے معطل کرنے کی سارش کی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ کرک ڈسٹرکٹ جیل میں بدترین شدید کا یہ دردناک واقعہ 13 نومبر2023 کو پیش آیا ہے تاہم اس کی ویڈیو تقریباًڈیڑھ ماہ بعد ہی جیل میں نصب کیمروں کی مدد سے اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کا سخت نوٹس آئی جی جیل خانہ جات نے لے لیا ہے۔

ویڈیو میں جیل حکام اور جیل پولیس افسروں و اہلکاروںکی موجودگی میں مذکورہ بالادونوں قیدیوں کواٴْلٹا لٹا کرظلم اور بدترین تشددکا نشانہ بناتے اور چھترول کرتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ یہ المناک واقعہ موجودہ خاتون جیل سپرنٹنڈنٹ کے چارج سنبھالنے سے پہلے پیش آیا ہے ۔ اس واقعہ کی مقامی لوگوں نے شدید مذمت کی ہے اور اعلیٰ حکام میں ملوث افسروںو اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کرکے ملازمت سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں