خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کیلیے سورج مکھی کی بروقت کاشت کو یقینی بنا ئیں ، ماہرین زراعت

جمعرات 17 جنوری 2019 14:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) پاکستان میں ہر شخص سالانہ 12 سے 13لیٹر خوردنی تیل استعمال کرتا ہے ،اس لئے خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کرکے ملکی غذائی ضرورت پوری کرنے کے علاوہ قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جاسکتاہے۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ پاکستان اپنی غذائی ضرورت کا صرف 34 فیصد خوردنی تیل پیدا کررہا ہے۔ انہوںنے بتایاکہ کاشتکار سورج مکھی کی بروقت کاشت کو یقینی بنا کر 30 من فی ایکڑ تک باآسانی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کاشتکار سورج مکھی کی فصل کی بر وقت کاشت اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملدرآمد کو یقینی بناکر نہ صرف بھر پور پیداوار حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اعلیٰ معیار کے خوردنی تیل کے حصول کے ساتھ ملک کو خوردنی تیل کی پیداوار میں خود کفیل اور اس ضمن میں سالانہ خرچ ہونے والے اربوں روپے کے زرمبادلہ کو بچا سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر فرد 12 سے 13 لیٹر سالانہ خوردنی تیل استعمال کرتا ہے اور خوردنی تیل کی کھپت میں 3 فیصد کی شرح سے سالانہ اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے بتا یا کہ سورج مکھی کے بیج میں تقریباً 40 فیصد اعلیٰ معیار کا خوردنی تیل پایا جاتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں سرسوں کے بیج میں 32 فیصد اور کپاس کے بیج میں 10 سے 12 فیصد خوردنی تیل پایا جاتا ہے۔

اس لحاظ سے خوردنی تیل میں خود کفالت حاصل کرنے کیلئے سورج مکھی کی فصل پر زیادہ انحصار کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سورج مکھی کی فصل 110 سے 120 دنوں میں تیار ہوجاتی ہے جبکہ سورج مکھی کی بہاریہ کاشت موسم خزاں میں کاشت کی گئی فصل سے زیادہ پیداوار دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہاریہ سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ سے ہم خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ مارکیٹ میں سورج مکھی کی زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل دوغلی اقسام بھی موجود ہیں جن کو بروقت کاشت کرنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ سورج مکھی کیلئے کھادوں کے متناسب استعمال سے نہ صرف پیداوار میں اضافہ کیاجاسکتا ہے بلکہ پیداواری لاگت میں بھی کمی ممکن ہے تاہم کاشتکار سورج مکھی کی کاشت سے پہلے زمین کا تجزیہ ضرور کرائیں۔

محکمہ زراعت پنجا ب کے ذرائع کے مطا بق لاہور ، قصور ، سیالکوٹ ، گوجرانوالہ ، شیخوپورہ ، ننکانہ صاحب ، اٹک ، راولپنڈی ، گجرات ، منڈی بہائوالدین ، ناروال ، چکوال کے اضلا ع میں سورج مکھی کی کاشت یکم فروری سے شروع ہو کر 25فروری تک جاری رہے گی۔ انہوںنے کہاکہ ایسے کاشتکار جنہوںنے دھان اور کپاس کے بعد گندم کاشت نہیں کی وہ سورج مکھی کاشت کر کے اپنی آمدنی میں خاطرخواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کاشتکار سورج مکھی کی منظور شدہ اقسام کاشت کریں تاکہ انہیں بہتر پیداوار حاصل ہو سکے۔ انہوںنے کہاکہ گنے اور اگیتی کپاس کے ساتھ سورج مکھی کی مخلو ط کاشت بھی انتہائی کامیاب رہی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں