محکمہ زراعت پنجاب نے دسمبر کے پہلے پندھرواڑے میں چنے کی فصل کی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات جاری کردیں

جمعرات 2 دسمبر 2021 17:25

لاہور۔2دسمبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔ 02 دسمبر2021ء) :محکمہ زراعت پنجاب  نے  کاشتکاروں کو  ہدایت کی  ہے کہ چنے کی فصل میں اگر جڑی بوٹیاں مثلا باتھو،کرنڈ، لہلی،پیازی،دمبی سٹی اور ریواڑی وغیرہ اگ آئیں تو  وہ محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملے کے مشورہ سے ان کی فوری تلفی یقینی بنائیں۔ محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیوں کی تعداد کم ہونے کی صورت میں جڑی بوٹی مار زہروں کی بجائے ترجیحا ًگوڈی کریں۔

پہلی گوڈی فصل اگنے کے 30 تا40 دن بعد اور دوسری گوڈی پہلی گوڈی کے ایک ماہ بعد کریں۔ریتلے علاقوں میں جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ روٹری نہایت آسان ہے۔چنے کی فصل کو کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں خصوصا ًپھول آنے پر اگر فصل سوکا محسوس کرے تو ہلکا پانی لگادیں۔

(جاری ہے)

کابلی چنے کیلئے پہلا پانی بوائی کے 60 تا70 دن بعد اور دوسرا پانی پھول آنے پر دیں۔

دھان کے بعد کاشتہ چنے کی فصل کو عموما ًآبپاشی کی ضرورت نہیں پڑتی۔ستمبر کاشتہ کماد میں مخلوط کاشتہ فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی دیں۔اگر اگیتی کاشت،کثرت کھاد کے استعمال یا بارش کی وجہ سے چنے کی فصل کا قد بڑھنے لگے تو مناسب حد تک پانی کا سوکا لگائیں یا کاشت کے دو ماہ بعد شاخ تراشی کریں۔ترجما ن نے مزید بتایا کہ کاشتکار فصل کا معائنہ کرتے رہیں اور اگر فصل پر دیمک،ٹوکے یا چور کیڑے کا حملہ نظر آئے تو محکمہ زراعت(توسیع) کے مشورہ سے مناسب زہروں کا استعمال کریں۔چنے کی فصل پر امریکن سنڈی حملہ آور ہو سکتی ہے لہذا کاشتکار اپنے کھیتوں کا معائنہ کرتے رہیں اور حملہ مشاہدہ میں آنے کی صورت میں محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے اس کا تدارک کریں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں