معیشت کے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے2020ء تک 50فیصد نوجوانوں کا اکائونٹ ہولڈر ہونا ضروری ہے،بینکنگ‘ایس ایم ایز،زراعت وددیگر مالیاتی شعبوں کیلئے نیشنل فنانشل انکلیوژن سٹریٹیجی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے،ماہرین معیشت

بدھ 15 اگست 2018 14:10

معیشت کے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے2020ء تک 50فیصد نوجوانوں کا اکائونٹ ہولڈر ہونا ضروری ہے،بینکنگ‘ایس ایم ایز،زراعت وددیگر مالیاتی شعبوں کیلئے نیشنل فنانشل انکلیوژن سٹریٹیجی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے،ماہرین معیشت
لاہور۔15 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2018ء) ماہرین معیشت نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے قومی معیشت کے تمام شعبوں کی ترقی کی غرض سے 2020ء تک نوجوانوں کی کل آبادی کی50فیصد کا اکائونٹ ہولڈر ہونا ضروری قرار دینے کے عمل کو سراہا ہے ۔

(جاری ہے)

ماہرین نے بتایا کہ یہ عمل مالیات کے شعبہ میں اضافہ اور مالیاتی استحکام کیلئے انتہائی ضروری ہے،ماہرین کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ان مقاصد کے حصول کیلئے قومی مالیاتی شمولیاتی حکمت عملی(نیشنل فنانشل انکلیوژن سٹریٹیجی) 2015ء کا اجراء کر دیا گیا ہے جو نہ صرف قومی معیشت بلکہ مالیاتی حجم کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کریگی۔

ماہرین نے امید ظاہر کی کہ بینک کی جانب سے آسان موبائل اکائونٹ اور برانچ کے بغیر بینک مالیات میں اضافے میں مدد ملے گی۔ بینک ماہرین نے بتایا کہ رجسٹرڈ بینکنگ سیکٹر کے اثاثے حوصلہ افزاء ہیںجس سے نجی شعبہ کی پیداواری صلاحیت میں وسیع پیمانے پر اضافہ ہو گا ۔ماہرین نے بینکنگ براڈکٹس کو بڑھانے پر زور دیا لیکن یہ بھی تاثر دیا کہ اس کے اثرات معیشت کے تمام پہلوئوں بالخصوص چھوٹے و درمیانے درجے کی صنعتوں(ایس ایم ایز)،زراعت اور سوسائٹی کے دیگر مالیاتی شعبہ جات پر بھی ہونا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں