حکومت فرنیچر کے شعبے میں کاروبار کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کے لئے اقدامات کرے‘کاشف اشفاق

حکومت سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فرنیچر مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کیلئے پالیسیاں مرتب کرے ‘چیف ایگزیکٹو پی ایف سی

جمعہ 23 اگست 2019 15:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2019ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ حکومت سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فرنیچر انڈسٹری کے فروغ اور فرنیچر مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کیلئے پالیسیاں مرتب کرے تو عالمی فرنیچر مارکیٹ میں ہمارے لئے بہت بڑے مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بات پی ایف سی کے زیر اہتمام بزنس سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پی ایف سی کا یہ ایک بڑا مطالبہ رہا ہے کہ حکومت نوجوانوں، خاص طور پر فرنیچر کے شعبے میں کاروبار کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں کو بزنس سٹارٹ اپ کیلئے بلا سود قرضوں کی فراہمی کے لئے اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے اس مطالبے کا تسلیم کیا جانا قابل ستائش ہے کیونکہ حکومت کامیاب جوان پروگرام ، یوتھ انٹرپرینیورشپ ، گرین یوتھ موومنٹ ، سٹارٹ اپ پاکستان ، انٹرن شپ اور ہنر مند جوان پروگرام شروع کرنے جارہی ہے جن سے یونیورسٹیوں کے طلبہ اور کاروباری افراد بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فرنیچر ساز اداروں کے لئے بین الاقوامی مارکیٹ میں جگہ بنانے کی بہت بڑی گنجائش موجود ہے، اگر حکومت فرنیچر اور انٹیریئر ڈیکوریشن کو صنعت کا درجہ دینے اور اس کیلئے مراعاتی پیکیج کا اعلان کرے تو فرنیچر مصنوعات کی برآمدات میں ہم اپنے حریف بھارت کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر سیکٹر کو جن بڑے مسائل اور رکاوٹوںکا سامنا ہے ان میں بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت، معیشت میں اتار چڑھائو، صارفین کی لاعلمی اور ناقص قانون سازی شامل ہیں جو فرنیچر مارکیٹ کو درپیش عدم استحکام کوکم کرنے کیبجائے اس میں اضافہ کر رہے ہیں۔

میاں کاشف نے کہا کہ حکومت شیشم کی لکڑی کے کم قیمت والے فرنیچر میں استعمال کو روکنے کے لئے قانون سازی اور پائیدار جنگلات کے فروغ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے طلبہ اور دیگر شرکاء پر زور دیا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کے کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام کا فعال حصہ بنیں کیونکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا یہ خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق موجودہ حکومت پاکستان کو صاف ستھرا اور سر سبز ملک بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان شجرکاری کے ذریعہ اس چیلنج کو کم کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔ طلبہ ماحول کے تحفظ کے لئے آگاہی پھیلا سکتے ہیں۔ ہمیں آئندہ نسلوں کے لئے اپنے وسائل کا بھر پور استعمال کرنا ہے۔

میاں کاشف نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو صنعتی مہارتوں کی تربیت دینے کی اشد ضرورت ہے۔ پی ایف سی روایتی فرنیچر کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ تربیتی مراکز متعارف کرانے اور نمائشوں کا اہتمام کرکے جدید استعداد کار کو بڑھانے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے لکڑی کے فرنیچر سے دھات اور دیگر میٹیریل پر منتقل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں