جی سی یو میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر پر سیمینار کا انعقاد

جمعرات 18 اپریل 2019 20:27

لاہور۔18 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں شعبہ نفسیات کے زیراہتمام آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں چیئرپرسن آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر ویلفیئر ٹرسٹ رخسانہ شاہ، کلینیکل سائیکالوجسٹ پنجاب یو نیورسٹی نازیہ بشیر، ایگزیکٹو ڈائریکٹرگلوبل انسٹیٹیوٹ آف آٹزم اینڈ سپیشل نیڈز ڈاکٹر ظفر اقبال اور شعبہ نفسیات کی صدر ڈاکٹر شاہدہ بتول نے خطاب کیا۔

اس موقع پر رخسانہ شاہ کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق ملک میں 19 سال سے کم عمر کے سترہ لاکھ بچے آٹزم کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر بچے کی ذہنی ترقی پر اثر اندازہوتا ہے،چھوٹے شہروں میں آٹزم بارے آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ان بچوں کوذہنی مریض قرار دیدیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے طلبہ کو آٹزم کا شکار بچوں میں علامات اور ان کی تربیت بارے آگاہ کیا۔

کلینیکل سائیکالوجسٹ نازیہ بشیر کا کہنا تھا کہ ہر 68 بچوں میں سے ایک بچہ آٹزم میں مبتلا ہوتا ہے اور زیادہ تعداد لڑکوں کی ہو تی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ بچے ایک ہی عمل کو بار بار کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ رخسانہ شاہ نے آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر کی آگاہی پر بہت کام کیا ہمیں ان کی کاوشوں کو سراہنا چاہئے۔ انکا کہنا تھا کہ رخسانہ شاہ نے نہ صرف شہروں میں بلکہ دور دراز علاقوں میں بھی آگاہی کیلئے کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بچے بصری طور پر زیادہ سیکھتے ہیں انکو زیادہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر شاہدہ بتول کا کہنا تھا کہ ان بچوں کی اپنی عادات ہوتی ہیں ہمیں انکی عادات اپنا کر انکوسمجھنا اور سیکھانا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں